منہاجینز پارلیمنٹ کا اجلاس 2017

Minhajians Parliament Meeting 2017

منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں سے فارغ التحصیل، مختلف شعبہ ہائے زندگی میں انجام دینے والے 500 سے زائد پروفیشنلز اور ماہرین پر مشتمل ’’منہاجینز پارلیمنٹ‘‘ کا 26 واں اجلاس منہاج القرآن سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت ابولحسن الازہری نے کی جبکہ منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے آسٹریلیا سے منہاجینز پارلیمنٹ سے ٹیلی فونک خطاب کیا۔

ڈاکٹر حسین قادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ مختلف سرکاری و غیر سرکاری شعبہ جات میں اہم عہدوں پر خدمات انجام دینے والے ماہرین خود کو اپنی دفتری مصروفیات اور ذمہ داریوں تک محدود نہ رکھیں وہ اپنے علم اور تجربے کی روشنی میں پاکستان کو سیاسی، معاشی، سماجی بحرانوں سے نکالنے کیلئے تجاویز دیں، بالخصوص نوجوانوں کی تعلیم و تربیت اور انہیں جدید سائنسی رجحانات سے ہم آہنگ کرنے کیلئے اپنی قومی ذمہ داریاں پوری کریں۔ انہوں نے کہاکہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے نوجوانوں کی تعلیم و تربیت کے حوالے سے ظاہری علوم کی فراہمی کے ساتھ ساتھ باطنی اور فکری علوم کے احیاء اور ترویج کیلئے بھی اپنا بھر پور کردار ادا کیا ہے۔

منہاجینز پارلیمنٹ میں 500 سے زائد خواتین و حضرات نے شرکت کی جن میں پی ایچ ڈیز اور مختلف نجی شعبوں کے ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹس کے ساتھ ساتھ پروفیسرز، ڈاکٹرز، انجینئرز، زرعی سائنسدان اور پی ایچ ڈی مذہبی سکالرز بھی شریک تھے۔ منہاجینز پارلیمنٹ میں فروغ امن نصاب مرتب کرنے پر ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ اس وقت تعلیم کے شعبہ پر زیادہ سے زیادہ قومی انویسٹمنٹ کی ضرورت ہے۔ تعلیمی شعبہ پر 5 سال کے اندر جی ڈی پی کا 4 فی صد اور آئندہ 10 سال کے اندر جی ڈی پی کا 8 فی صد خرچ ہونا چاہیے، منہاجینز پارلیمنٹ کے ارکان نے کہا کہ حکومتی انتظامی انفراسٹرکچر فرسودہ ہو چکا ہے اس انفراسٹرکچر کے اندر 21 ویں صدی کے تقاضے پورے کرنے کی اہلیت نہیں۔ کرپشن اور بیڈ گورننس کی سب سے بڑی وجہ فرسودہ نظام ہے۔ اجلاس میں مختلف شعبہ جات میں اصلاحات تجویز کرنے کیلئے متعلقہ پیشہ ورانہ اہلیت رکھنے والے ارکان پر مشتمل کمیٹیاں بنائی گئیں اور باقاعدگی سے اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ منہاجینز پارلیمنٹ نے قرآنی علوم کے فروغ کیلئے عرفان القرآن کورس اور ویمن لیگ کی طرف سے شروع کئے جانیوالے الھدایہ کورسز کو اسلامی تعلیم و تربیت کے بہترین کورس قرار دیتے ہوئے اسکا دائرہ ملک بھر تک پھیلانے کی تجویز کی گئی۔ اجلاس میں منہاجینز پارلیمنٹ کے چاروں صوبوں میں کوآرڈینیٹرز کی بھی نامزدگی کی گئی۔ خیبر پختونخواہ کیلئے جاوید ہزاروی، بلوچستان کیلئے صدام حسین، سندھ سے افتخار احمد اور کراچی سے علامہ رانا نفیس، کشمیر سے آفتاب احمد شامل ہیں۔

منہاجینز پارلیمنٹ کے اختتامی سیشن سے ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈا پور نے بھی خطاب کیا اور کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں، کالجز، یونیورسٹی کے فارغ التحصیل طلبہ و طالبات اپنی عملی زندگی میں اہم شعبہ جات میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے حوالے سے عملاً شریک ہیں۔

جواد حامد نے منہاجینز پارلیمنٹ کے اجلاس میں شریک مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔

ابو الحسن الازہری نے اختتامی کلمات میں کہا کہ تحریک منہاج القرآن بطور تنظیم ڈاکٹر طاہرالقادری کا ایک ایسا عظیم کارنامہ ہے کہ جس کے ذریعے پوری دنیا میں پاکستان اور اسلام کا معتدل تشخص اجاگر ہو رہا ہے اور پاکستان کا ہر شہری فخر کے ساتھ تحریک منہاج القرآن کی خدمات کی ’’اونر شپ‘‘ لے سکتا ہے اور ہم قرآن و سنت کے علوم کی عالمگیر ترویج و اشاعت کے حوالے سے تحریک منہاج القرآن کو بطور مثال پیش کر سکتے ہیں۔ یہ پاکستان کی واحد اصلاحی، علمی، تحقیقی تحریک ہے جس پر آج کے دن تک کوئی انگلی نہیں اٹھا سکا۔ ہم اسکے بانی و سر پرست ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

Minhajians Parliament Meeting 2017 Minhajians Parliament Meeting 2017

Minhajians Parliament Meeting 2017 Minhajians Parliament Meeting 2017

Minhajians Parliament Meeting 2017 Minhajians Parliament Meeting 2017

Minhajians Parliament Meeting 2017

Minhajians Parliament Meeting 2017

Minhajians Parliament Meeting 2017 Minhajians Parliament Meeting 2017

Minhajians Parliament Meeting 2017

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top