لودھراں: پانچ روزہ دروس عرفان القرآن کی پہلی نشست

مورخہ: 01 جون 2017ء

تحریک منہاج القرآن لودھراں کے زیراہتمام پانچ روزہ سالانہ دروس عرفان القرآن مقامی میرج لان میں منعقد ہو رہے ہیں جو نماز فجر کے فوراً بعد شروع ہوتے ہیں، ان کا دورانیہ ڈیڑھ گھنٹہ ہے۔ دروس عرفان القرآن کی پہلی نشست سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے شاگرد رشید علامہ صاحبزادہ ظہیر احمد نقشبندی نے خطاب کیا۔ پروگرام میں خواتین، مرد، بچے، بوڑھے اور زندگی کے ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے اہل اسلام نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تحریک منہاج القرآن کے مقامی عہدیداران مہر شعبان ورک، رانا اشرف علی خان، راؤ محمد اسحاق خان، راؤ اشتیاق خاں، ملک سلطان آرائیں، ملک احمد بخش اور دیگر موضع حسین آباد، گوگڑاں، سمرا، دھنوٹ سے بھی پروگرام میں شریک تھے۔

پروگرام کا آغاز تلاوت کلام مجید اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ہوا۔

علامہ صاحبزادہ ظہیر احمد نقشبندی نے دروس عرفان القرآن کی پہلی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام دین امن ہے۔ پیغمبر اسلام کی تعلیمات ایسی ہیں کہ مسلمان ہے ہی وہی جس کے ہاتھ اور زبان سے دوسرا مسلمان اور انسان محفوظ رہے۔ اسلام انسانیت کی سلامتی خیر خواہی کا درس دیتا ہے، آج اسلام کی حقیقی روح کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی سطح سے لے کر بین الاقوامی سطح تک آج امن دہشت گردی کا شکار ہے، معصوم انسانی جانوں سے کھیلنے والے دہشت گرد ہیں، ان کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، بلکہ یہ انسانیت کے ماتھے پر بدنما داغ ہیں۔

تحریک منہاج القرآن کے شعبہ نشر اشاعت نے اس موقع پر ڈاکٹر طاہرالقادری کی کتابوں اور خطابات کی سی ڈیز کا سٹال لگایا گیا۔ منہاج القرآن یوتھ لیگ اور MSM نے سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دیے۔ پانچ روزہ دروس عرفان القرآن کو حتمی شکل دینے میں چوہدری عبدالغفار سنبل ضلعی امیر تحریک، ملک انور قادری، ملک رشید احمد، ملک اسلم حماد، اظہر حسین لنگاہ ایڈووکیٹ، عابد حسین جوئیہ، ملک محمد اختر، رائو اخلاق احمد، محمد نعمان مصطفوی، قاری فیصل لطیف قادری، ظہور احمد، اقبال نیاز سکھیرا، زاہد علی، خواجہ محمد احمد قادری، سید مدثر شاہ بخاری، رانا منیب احمد، خضر حیات لودھرا اور کارکنان نے کاوشیں کیں۔

پروگرام کے آخر میں ملک کی امن و سلامتی کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔

رپورٹ: مرزا اسلم مصطفوی (میڈیا کوآرڈینیٹر ) تحریک منہاج القرآن لودھراں

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top