روزے کے بے پناہ روحانی و طبی فوائد ہیں: صاحبزادہ فیض الرحمن درانی
روزہ شوگر، بلڈپریشر اور سرطان کو کنٹرول کرنے کا اکسیر نسخہ ہے، امیر تحریک منہاج القرآن
روزہ سے اطاعت الٰہی، تزکیہ نفس، اخوت اور ہمدردی کا سبق ملتا ہے، خطبہ جمعتہ المبارک
لاہور (2 جون 2017) امیر تحریک منہاج القرآن صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے کہا ہے کہ روزے کے روحانی فیوض و برکات کے ساتھ ساتھ بے پناہ طبی فوائد بھی ہیں، روزہ شوگر کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ماہرین طب کی رائے ہے کہ روزہ دار مریض کا شوگر لیول نارمل رہتا ہے۔ انہوں نے جامع المنہاج میں جمعتہ المبارک کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دین اسلام کی کوئی عبادت حکمت، دینی و دنیاوی فوائد سے خالی نہیں ہے۔ قرآن پاک میں اللہ رب العزت کا فرمان ہے کھاؤ، پیو مگر حد سے زیادہ خرچ نہ کرو۔ روزے کے زیادہ سے زیادہ فیوض و برکات سمیٹنے کیلئے اعتدال کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے جیسا کہ قرآن پاک میں کہا گیا ہے ’’کھاؤ پیو مگر حد سے زیادہ خرچ نہ کرو‘‘ حد سے زیادہ خرچ اور حد سے زیادہ کھانا پینا بیماری کی علامت ہے۔ روزے سے اعتدال، برداشت اور میانہ روی جنم لیتی ہے اور یہ خصوصیات ایک صحت مند زندگی گزارنے کیلئے ناگزیر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روزہ بلند فشار خون اور موٹاپے سے نجات میں مدد گار ہے، یہ بات تحقیق سے ثابت ہو چکی ہے کہ روزے کی حالت میں جسم میں گلوکوز کی مقدار کم ہو جاتی ہے چونکہ جسم کو کسی بھی مشین کی طرح ایندھن کی ضرورت ہوتی ہے گلوکوز کی کمی کے باعث جسم توانائی کے حصول کیلئے چربی کا استعمال کرتا ہے اور اس طرح وزن کم ہوتا ہے اور انسان صحت مند سرگرمیوں کی طرف مائل ہوتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ایک تحقیق کے مطابق کینسر کے خلیوں کو اپنی نشوونما کیلئے پروٹین کے چھوٹے چھوٹے ذرات کی ضرورت ہے روزے کی حالت میں ذرات کم پیدا ہوتے ہیں اس لیے روزہ کی حالت میں مریض کو کینسر سے بھی تحفظ ملتا ہے، سگریٹ نوشی اور دیگر مضر صحت مشاغل سے مستقل نجات کیلئے روزہ اکسیر نسخہ ہے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ روزہ سے ہمیں اطاعت الٰہی، تزکیہ نفس، اخوت اور ہمدردی کا سبق ملتا ہے، روزے سے اطاعت الٰہی کی تحریک ملتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا ’’روزہ دار کیلئے دو خوشیاں ہیں جن سے اسے فرحت ہوتی ہے ایک فرحت افطار جب وہ روزہ افطار کرتا ہے تو خوش ہوتا ہے اور دوسری فرحت دیدار کہ جب وہ اپنے رب سے ملے گا تو اپنے روزہ کے باعث خوش ہو گا‘‘انہوں نے کہا کہ ہمیں اللہ سے عجز کے ساتھ دعا گو رہنا چاہیے کہ وہ ہمیں روزے کی برکات سمیٹنے اور اس کے آداب ملحوظ خاطر رکھنے کی توفیق دے۔
تبصرہ