ظلم کے نظام کا خاتمہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو سزا دینے سے ہوگا: ڈاکٹر طاہرالقادری

مورخہ: 02 جون 2017ء

کردار کشی کے ساتھ اشرافیہ نے ہماری لاشیں بھی گرائیں، مافیا کا لفظ بہت چھوٹا ہے، سربراہ عوامی تحریک
حکمران گاڈفادرز اور سیسیلین جیسے گروہوں کو جنم دینے والوں میں سے ہیں، گفتگو

لاہور (2 جون 2017) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ اشرافیہ نے کردار کشی کے ساتھ ساتھ ہماری لاشیں بھی گرائیں، پھر بھی ہم مقابلہ کررہے ہیں، مافیا کا لفظ بہت چھوٹا ہے۔ یہ لوگ گاڈ فادرز اور سیسیلین جیسے گروہوں کو جنم دینے والوں میں سے ہیں۔ ادارے ظلم کے نظام کا اختتام چاہتے ہیں تو اس کی ابتداء جسٹس باقر نجفی کمیشن رپورٹ کی روشنی میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات سے کریں، ظلم کا خاتمہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کو سزا دینے سے ہو گا۔ قاتل حکمران پاناما لیکس اور نیوز لیکس کے حقائق تو جھٹلاسکتے ہیں مگر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے نہیں۔ وہ سنٹرل کور کمیٹی کے ممبران سے گفتگو کررہے تھے۔

سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ اگر ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں اور مقتولوں کے ورثاء کو انصاف مل جاتا تو آج بے پناہ ریاستی اختیار کے حامل اداروں کو مافیاز کی چوری اور سینہ زوری کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ تحریک منہاج القرآن اور عوامی تحریک کے کارکنان شہدائے ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے تنہا قانونی جنگ لڑ رہے ہیں، مافیا کی حکومت اس حد تک سرکش ہو چکی ہے کہ وہ بیک وقت عدلیہ، سلامتی کے اداروں اور عوام کو للکار رہی ہے، ملک میں آئین اور قانون کی حکمرانی ہوتی تو کرپٹ اور بدکردار حکمران اداروں کی کھلے عام تذلیل کرتے نظر نہ آتے۔ جن اداروں نے 21 کروڑ عوام کے حقوق کا تحفظ کرنا تھا آج وہ اپنے آئینی حقوق اور تقدس کی حفاظت تک محدود کیے جارہے ہیں۔

ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ جس معاشرے میں مظلوم کی آہ و زاری سننے والا کوئی نہ ہو اس معاشرے کے ’’معززین‘‘ کو بھی رسوا ہونے سے کوئی نہیں بچا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ آج اشرافیہ کے مالی جرائم کی گواہیاں ڈھونڈی جارہی ہیں جبکہ گواہیاں پاکستان سے لے کر پاناما تک اور پاناما سے لے کر لندن، مشرق وسطیٰ تک پھیلی ہوئی ہیں مگر کوئی گواہی کیلئے سامنے نہیں آرہا، یہ جرات اور ہمت اللہ نے صرف عوامی تحریک کے غریب کارکنوں کو دی ہے کہ وہ وقت کے فرعونوں اور یزیدوں کی قتل و غارت گری کے خلاف نام لے لے کر عدالتوں میں گواہیاں دے رہے ہیں، ان ظالموں کے خلاف خاموشی اختیار کرنے والے یا قانون کو حرکت میں نہ لانے والے بھی اتنے ہی قصور وار ہیں جتنی اشرافیہ خود ہے۔ انہوں نے کہا کہ تفتیش اور تحقیق کے نام پر ہونے والا تماشا دنیا دیکھ رہی ہے کیا ادارے اتنے بے بس اور کمزور ہو چکے ہیں کہ وہ آئین اور قانون کے مطابق بھی کوئی قدم نہیں اٹھا سکتے؟ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ہم نے فرعون صفت اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل حکمرانوں کے خلاف جس جدوجہد کا آغاز کیا تھا وہ اپنے منطقی انجام کی طرف بڑھ رہی ہے، قاتل حکمران کسی اور کیس میں نہیں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں پھانسی کے پھندوں پر جھولیں گے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top