اعمال جنت اور ادب خدا تک پہنچاتا ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
اللہ ظالم اور متکبر کی نماز بھی قبول نہیں کرتا، انسانیت سے پیار کرو
مومن کبھی بخیل اور بداخلاق نہیں ہو سکتا، آقائے دو جہاںؐ نے اچھے اخلاق والے کو بہترین کہا، خطاب
لاہور (19 جون 2017) تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے شہر اعتکاف میں ہزاروں متعکفین سے اخلاق حسنہ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اعمال جنت اور ادب خدا تک پہنچاتا ہے، علم کے استعمال کو ادب اور اخلاق کہتے ہیں، آقائے دو جہاںﷺ نے اچھے اخلاق والے کو بہترین انسان قرار دیا، اخلاق حسنہ تمام خوبیوں کی بنیاد ہے، کسی کو حقیر نہ جاننا اچھے اخلاق کا تقاضا ہے، ایمان عبادت سے بڑھ کر اخلاق سنوارنے کا نام ہے، حسن اخلاق یہ ہے کہ عزیز و اقارب، دوست احباب کی جفا کو ماتھے پر شکن لائے بغیر قبول کر لیا جائے، تعلقات کو مضبوط اور مربوط رکھنے کیلئے حسن اخلاق نسخہ اکسیر ہے، شہر اعتکاف میں ملک بھر سے آئے ہزاروں افراد شریک ہیں، شہر اعتکاف سے ملحقہ منہاج گرلز کالج کی عمارت میں بھی ہزاروں خواتین متعکف ہیں جو ویڈیو لنک پر سربراہ عوامی تحریک کے تربیتی اصلاحی خطابات سے مستفید ہورہی ہیں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ اس وقت امت مسلمہ کے ہر فرد کو اپنے اخلاق کو بہتربنانے پر توجہ دینا ہو گی۔ ہمارے اخلاق، لین دین، برتاؤ وہ نہیں رہے جن کا تقاضا ہم سے دین اسلام اور مصطفوی تعلیمات کرتی ہیں۔ کسی سے مسکرا کر بات کرنا بھی صدقہ اور عبادت ہے، نماز، روزہ، حج زکوۃ جملہ اعمال کا بنیادی تقاضا اخلاق کو بہتر بنانا ہے، اللہ متکبر، مغرور اور اکڑ والے کی نماز بھی قبول نہیں کرتا۔ اللہ رب العزت نے اپنے نبی ﷺ کی خوبیاں بیان کرتے ہوئے انہیں بہترین اخلاق والا قرار دیا، ہمارے نبی ﷺ بہترین اخلاق والے تھے، ایمان کا استحکام اور انسانیت کی بقا کا تعلق اعلیٰ اخلاقی اقدار سے ہے، انہوں نے کہا کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا مومن کے دل میں دو خصلتیں ہوتی ہیں ایک وہ کنجوس نہیں ہوتا، دوم وہ بداخلاق نہیں ہوتا، مومن کے دل میں بخیلی اور بداخلاقی جمع نہیں ہو سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے اہل خانہ بیوی، بچوں سے حسن اخلاق سے پیش آؤ، آقائے دو جہاں کا فرمان ہے کہ تم میں سے بہترین شخص وہ ہے جو اپنے اہل خانہ کیلئے بہترین ہے اور انہوں نے فخر سے کہا کہ میں اپنے گھروالوں کیلئے بہتر ہو۔
تبصرہ