شیخ رشید کی سربراہ عوامی تحریک سے ملاقات، شہدائے ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے مکمل تعاون کی یقین دہانی
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے شیخ رشید کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کے ذریعے چھپا ہوا سچ سامنے آگیا۔ عوام کے دباؤ کے ذریعے قاتلوں کے گریبان پکڑیں گے۔ شیخ رشید نے ہمیشہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ظلم کے خلاف آواز بلند کی، آج بطور خاص ان کی آمد پر ان کے شکر گزار ہیں۔ عوام کی پرامن طاقت سے قاتلوں، لٹیروں کو کک آؤٹ کریں گے۔ جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ نے شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کو قاتل ڈیکلیئر کر دیا یہی وجہ ہے کہ یہ ساڑھے تین سال اس رپورٹ کو دبا کر بیٹھے رہے۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے فیصلہ دے کر آئین اور قانون کو سربلند کیا۔ قاتل برادران اپنے راستے کا سب سے بڑا بیریئر مجھے سمجھتے ہیں۔ 17 جون 2014 ء کا سانحہ بھی میری پاکستان آمد روکنے کیلئے تھا۔ نواز شریف اور شہباز شریف نے اپنے سیاسی مقاصد کیلئے ریاستی ادارے پولیس کو پرامن شہریوں کے خلاف بے دردی سے استعمال کیا۔ اب انہیں اس کی سزا بھگتنا ہو گا۔ دنیا کی کوئی طاقت اب انہیں ان کے عبرتناک انجام سے نہیں بچاسکتی۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کیلئے پاناما طرز کی غیر جانبدار جے آئی ٹی بنائی جائے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے ڈاکٹر طاہرالقادری کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکمران 30 مارچ سے پہلے کک آؤٹ ہو جائینگے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ظلم، یزیدیت، چنگیزیت کے خلاف آدھی جنگ جیت لی۔ ظلم کے نظام کے خلاف جنگ میں میں ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ کھڑا ہوں۔ کرپٹ اشرافیہ حدیبیہ، پاناما، ایل این جی کیسز میں سرنڈر کرنے کیلئے تیار نہیں تھی۔ ہمیں پتہ تھا یہ لاتوں کے بھوت ہیں باتوں سے نہیں جائینگے۔ شہباز شریف نے کہا تھا نجفی رپورٹ میں میرا نام آیا تو استعفیٰ دے دوں گا۔ قسمت والے لوگ عزت سے مستعفی ہوتے ہیں ان کی قسمت میں ذلیل و رسوا ہو کر نکلنا لکھا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ختم نبوت کے قانون میں عالمی قوتوں کو خوش کرنے کیلئے نواز شریف نے تبدیلیاں کیں، انہیں ایک ایک ظلم اور جرم کا حساب دینا پڑے گا۔
جسٹس باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ نے شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کو قاتل ڈیکلیئر کر دیا یہی وجہ ہے کہ یہ ساڑھے تین سال اس رپورٹ کو دبا کر بیٹھے رہے۔#ModelTown #BaqirNajfiReport pic.twitter.com/EUKPNTXkSs
— ڈاکٹر طاہرالقادری (@TahirulQadriUR) December 10, 2017
تبصرہ