منہاج یونیورسٹی لاہور کی طلباء کے اعزاز میں سالانہ ڈنر تقریب
منہاج یونیورسٹی لاہور کے زیراہتمام ہونہار طلباء و طالبات اور اولڈ منہاجینز کے اعزاز میں سالانہ ڈنر تقریب 3 فروری 2018ء کو منعقد ہوئی۔ معروف اینکر سماجی، سیاسی رہنما ابرار الحق معروف شاعر دانشور زاہد فخری، کرکٹر محمد آصف اور جی سی یونیورسٹی کے رجسٹرار حامد سعید نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی، وائس چانسلر منہاج یونیورسٹی ڈاکٹر محمد اسلم غوری نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔
تقریب میں کرنل (ر)محمد احمد خان، کرنل (ر) محمد مبشر، میڈم رومانہ، رانا تنویر، میڈم روبینہ، میڈم رابعہ علی، جاوید اقبال، محمد سلیم نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب ادارہ منہاج القرآن کی طرف سے خرم نواز گنڈا پور، فیاض وڑائچ، جی ایم ملک، نور اللہ صدیقی، جواد حامد، محمد ناصر اقبال، شکیل طاہر، شہزاد رسول، عدنان جاوید، عبد الحفیظ چوہدری نے بھی شرکت کی۔ڈاکٹر حسین محی الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسان سانسوں کے چلنے تک ادارے ہمیشہ کے لئے ہوتے ہیں، ادارے تعلیمی ہوں جمہوری یا سٹیٹ کے ادارے کسی بھی معاشرہ کی اخلاقی، سیاسی، معاشی، روحانی اقدار کے مضبوط ستون ہوتے ہیں، مضبوط اداروں کے فقدان کے باعث ہم آج لاتعداد مسائل سے گھرے ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ اب مضبوط تعلیمی ادارے ہی پاکستان کو ادارہ جاتی ڈسپلن فراہم کرسکتے ہیں۔
ڈاکٹر حسین محی الدین نے مزید کہا کہ کامل انسان وہ ہے جو جسمانی، روحانی اور شعوری زندگی کو اس کی غذا فراہم کرتا ہے، جسم کی غذا کھانا پینا ہے، روح کی غذا نیک اعمال ہیں اور شعوری زندگی کی غذا حصول علم ہے۔ انہوں نے کہا کہ منہاج یونیورسٹی لاہور ان تینوں زندگیوں کو اس کی غذا بہم پہنچا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے تعلیم اور تربیت کے امتزاج کے وژن پر منہاج یونیورسٹی کی بنیاد رکھی۔
منہاج یونیورسٹی لاہور محض ڈگر ی جاری نہیں کرتی بلکہ اس کا ہدف اچھا انسان بنانا ہے۔ سوسائٹی کو اعلیٰ، اخلاقی انسانی اقدار سے ہم آہنگ کرنے کے لیے اعلیٰ تعلیمی اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، تعلیمی ادارہ ماں کی آغوش کی مانند ہوتا ہے، ہمیں اس بات پر غور کرنا ہوگا کہ آج کے تعلیمی ادارے کیا ماں کی آغوش کی طرح محفوظ و مامون اور تربیت کے تقاضے پورے کر رہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی ہنر مند تعلیم یافتہ افرادی قوت اس کا اصل سرمایہ ہوتی ہے۔ ڈاکٹر حسین محی الدین نے تقریب میں شریک مہمانان گرامی کی آمد پر شکریہ ادا کیا۔
ابرار الحق نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے قوم کو تعلیمی روحانی ادارے دیئے، یہ ادارے آئندہ نسلوں کی تربیت کر رہے ہیں، انہوں نے اپنا مشہورزمانہ صوفیانہ کلا م ’تیرے رنگ رنگ‘ سنا کر شرکائے تقریب سے والہانہ داد وصول کی۔
زاہد فخری نے طلباء وطالبات کو اپنا اردو، پنجابی کلام سنایا اور بے پناہ داد وصول کی، طلباء وطالبات نے مختلف خاکے، قوالی پیش کرکے حاضرین کو محظوظ کیا، تقریب کے اختتام پر ہونہارطلباء وطالبات میں تحائف تقسیم کئے گئے۔
تبصرہ