ڈی آئی جی رانا عبد الجبار کو پنجاب حکومت نے بیرون ملک فرار کروا دیا : وکلا عوامی تحریک

سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی کردار کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں، انسداد دہشتگردی عدالت سے استدعا
انسداد دہشتگردی کی عدالت میں سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کی سماعت، مزید سماعت 28 فروری تک ملتوی
شریف برادران قانون کو مانتے ہیں نہ عدالتوں کو، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، جواد حامد

لاہور (23 فروری 2018) انسداد دہشتگردی کی عدالت لاہور میں سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کی سماعت کے دوران عوامی تحریک کے وکلاء رائے بشیر احمد ایڈووکیٹ، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ نے عدالت سے استدعا کی کہ سانحہ کے مرکزی کردار ڈی آئی جی آپریشن رانا عبد الجبار مسلسل غیر حاضر ہیں انہیں پنجاب حکومت نے بیرون ملک فرار کروا دیا ہے لہذا انکے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں اور طلبی یقینی بنائی جائے، ڈی آئی جی آپریشنز رانا عبد الجبار کا رویہ قانون اور عدلیہ کے وقار کے خلاف ہے۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عوامی تحریک کے وکلاء نے کہاکہ ڈی آئی جی رانا عبد الجبار 17 جون 2014 کے دن ماڈل ٹاؤن آپریشن کی نگرانی کر رہے تھے، وہ آئی جی آفس سے احکامات لے کر پولیس کو فائرنگ اور تشدد کی ہدایات دیتے رہے، سانحہ کے دن انکی موجودگی کے ویڈیو ثبوت عدالت میں پیش کر چکے ہیں اسکے علاوہ بھی بے شمار ثبوت عدالت کو دئیے جو رانا عبد الجبار اور دیگر پولیس افسران کی موجودگی اور ملوث ہونے کو ظاہر کرتے ہیں، جب تک سانحہ کے مرکزی ملزمان طلب نہیں ہونگے اور ان پر جرح نہیں ہوگی انصاف کا عمل تیز رفتاری کے ساتھ آگے نہیں بڑھ سکے گا۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے منصوبہ ساز شہباز شریف ملوث پولیس افسران کو تحفظ دے رہے ہیں، مستغیث جواد حامد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پوری قوم نے دیکھ لیا شریف برادران قانون کو مانتے ہیں نہ عدالتوں کو، پانامہ لیکس سے لیکر سانحہ ماڈل ٹاؤن تک ہر جگہ انکی لاقانونیت کی داستانیں بکھری ہوئی ہیں۔ عدالتوں کو اب آئین قانون کی سربلندی اور مظلوموں کی داد رسی کیلئے اپنی آئینی قانونی طاقت دکھانی ہو گی، سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کی منظوری کو دو سال ہونے کو آئے تا حال فرد جرم عائد نہیں ہو سکی خدانخواستہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل خدانخواستہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل بچ گئے تو پھر اس ملک میں کسی کی عزت اور جان سلامت نہیں رہے گی۔

نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ یہ 14بے گناہوں کے خون کا معاملہ ہے۔ 4سال کے بعد بھی شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا انصاف سے محروم ہیں۔ جسٹس باقر نجفی کمشن کی رپورٹ آنے کے بعد اس امر میں کوئی شبہ نہیں رہا کہ سانحہ کے ماسٹر مائنڈ شہباز شریف، رانا ثناء اللہ اور حواری ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے اے ٹی سی میں استدعا کی ہے کہ ڈی آئی جی رانا عبد الجبار کو طلب کیا جائے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top