شریعہ کالج کے ہفتہ تقریبات میں اردو تقریری مقابلہ
منہاج القرآن کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے زیر اہتمام منعقدہ آل پاکستان بین الکلیاتی مقابلوں کے تیسرے روز اردو تقریری مقابلہ کا انعقاد ہوا۔ جس کی صدارت منہاج یونیورسٹی کے بورڈ آف گورنرز کے ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کی۔ سابق صوبائی وزیر تعلیم پنجاب میاں عمران مسعود، تحریک انصاف کے سینئر رہنما اعجاز چودھری، پیپلز پارٹی کے رہنماء بیرسٹر عامر فاروق، سینئر صحافی کالم نویس حامد ولید، ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی، میجر (ر) محمد احمد خان اور پرنسپل منہاج گرلز کالج ڈاکٹر ثمر فاطمہ مہمان تھے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر منہاج القرآن ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا کہ پاکستان کے اندر دو پاکستان بن چکے، ایک امیر کا پاکستان دوسرا غریب کا پاکستان ہے۔ غریب خوراک خریدنے کی سکت سے محروم اور بچوں سمیت زہر کھانے پر مجبور جبکہ امیر اپنے بچوں کو لاکھوں روپے ماہانہ فیسوں والے سکولوں میں پڑھاتے ہیں، یہ متعفن نظام رہے گا تو ظلم اور استحصال بھی رہے گا، قوم کو فیصلہ کرنا ہو گا کہ اس نے مزید کتنا ظلم سہنا ہے۔ سیاسی، معاشی تفریق کو ختم کرنا ہو گا۔
اعجاز چودھری نے کہا کہ قائداعظم کے بعد پاکستان کو ایماندار قیادت نہیں ملی، مال بنانے کیلئے پانی کی بجائے کوئلہ سے بجلی بنانے والے جہنم کا کوئلہ بنیں گے اور ملک کو لوٹنے کے گناہ میں قیامت کے دن ان کے چہرے سیاہ ہونگے۔
میاں عمران مسعود نے کہا کہ علم امن کے فروغ اور نوجوانوں کی تربیت کے عظیم مشن پر ہم ڈاکٹر طاہرالقادری کے ساتھ ہیں، میں شہدائے ماڈل ٹاؤن کے عظیم ورثاء کو سلام پیش کرتا ہوں جو طاقتوروں کے سامنے ڈٹ گئے اور جھکنے، بکنے سے انکار کر دی۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت اور ملک بچانے کے نام پر گھر بچانے کی منفی سیاست کا خاتمہ ہو نا چاہیے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما بیرسٹر عامر فاروق نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرپشن، اقربا پروری، ابن الوقتی اور مفاد پرستی کے باعث اس ملک میں انتہا پسندی، دہشتگردی آئی اور آئندہ نسلوں کا مستقبل داؤ پر لگا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے دہشتگردی کے خلاف فتویٰ دے کر انسانیت کی مدد کی، انہوں نے کہا کہ میرا نعرہ جئے بھٹو بھی ہے اور جئے ڈاکٹر طاہرالقادری بھی ہے۔
سینئر صحافی حامد ولید نے کہا کہ تبدیلی اور نظام کی اصلاح کا عمل جاری ہے، آج پوری قوم اس بات پر متفق ہے کہ 1973 ء کے آئین کے ہر آرٹیکل پر اس کی روح کے مطابق عمل ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ ظلم اور ناانصافی کیخلاف دی جانیوالی قربانیاں رائیگاں نہیں گئیں اور نہ جائیں گی تمام تر برے حالات کے باوجود تطہیر کا عمل جاری ہے اور ملک آگے بڑھ رہا ہے۔
تقریری مقابلہ کا عنوان ’’ پھر رہے ہیں خزاں کے ہرکارے، چمن بچاو آشیاں کی بات نہیں‘‘ تھا۔ مقابلہ میں منہاج کالج فار ویمن کی طالبہ ادیبہ شہزادی نے پہلی، شریعہ کالج کے محمد اسد ندیم نے دوسری جبکہ لاہور گریژن یونیورسٹی کے محمود احسن نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ معزز مہمانوں نے پوزیشن ہولڈر کو انعامات دیئے۔ آخر میں مفتی عبدالقیوم ہزاروی نے دعا کروائی۔
تبصرہ