چیف جسٹس کے نوٹس سے جلد انصاف کی امید پیدا ہوئی: خرم نواز گنڈاپور

پنجاب حکومت نے 4 سال بعد بھی ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی رپورٹ نہیں دی
ہائیکورٹ کے فل بنچ کے روبرو ایڈووکیٹ جنرل آفس نے بتایا رپورٹس کہاں ہیں علم نہیں

Khurram Nawaz Gandapur on Chief Justice Notice on model town caseلاہور (10 اپریل 2018) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نوازگنڈاپور نے کہا ہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی طرف سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے نوٹس لینے سے جلد انصاف کی امید پیدا ہوئی ہے۔ ہم گزشتہ 4 سال سے پنجاب حکومت سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی رپورٹ اور 6 ماہ سے جوڈیشل کمیشن کی انکوائری رپورٹ کا حصہ دستاویزات مانگ رہے ہیں جو فراہم نہیں کی جا رہیں، اس حوالے سے لاہور ہائیکورٹ سے بھی رجوع کر رکھا ہے۔ دستاویزات کی فراہمی کے حوالے سے 10 اپریل کی تاریخ پر ایڈووکیٹ جنرل پنجاب آفس نے قابل فل بنچ کے روبرو انتہائی افسوسناک جواب دیا کہ ہمارے علم میں ہی نہیں کہ جے آئی ٹی رپورٹ اور باقر نجفی کمشن رپورٹ کے ساتھ لف دستاویزات کہاں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ جو حکمران ہمیں رپورٹ کی کاپیاں فراہم نہیں کر رہے ان کے ہوتے ہوئے انصاف کیسے ملے گا؟ انہوں نے کہا کہ دستاویزات کی فراہمی آئین کے آرٹیکل 19-A کے تحت شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء نے تمام حالات چیف جسٹس آف سپریم کورٹ کے گوش گزار کئے ہیں، انہوں نے کہا کہ دستاویزات کی حوالگی کیس میں مزید سماعت 6 جون کو ہو گی۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top