منہاج القرآن کے زیراہتمام دروس عرفان القرآن جاری
بہت خوش قسمت ہیں وہ لوگ جن کی زندگی میں رمضان المبارک آیا:علامہ
فرحت حسین شاہ
رمضان المبارک دعاؤں کی قبولیت، لوگوں کی خدمت، رضائے الٰہی کے حصول کا ذریعہ ہے
دہشتگردی وانتہاء پسندی کی لعنت کا بنیادی سبب حقیقی اسلامی تعلیمات سے بے خبری ہے
علامہ میر آصف اکبر، علامہ غلام ربانی تیمور کا دروس عرفان القرآن سے خطاب
لاہور (25 مئی 2018) تحریک منہاج القرآن کے زیر اہتمام لاہور سمیت ملک بھر میں دروس عرفان القرآن کا سلسلہ جاری ہے، لاہور میں درجنوں مقامات پر منہاج القرآن علماء کونسل اور نظامت دعوت و تربیت کے اسکالرز نے دروس عرفان القرآن دیئے۔ گلبرگ میں درس عرفان القرآن سے خطاب کرتے ہوئے علامہ سید فرحت حسین شاہ نے کہا کہ روزہ رضائے الٰہی کا بہترین ذریعہ ہے، رحمتوں کی برسات اور دعاؤں کی قبولیت کا مہینہ ہے، لوگوں کی خدمت، رضائے الٰہی کے حصول کا ذریعہ ہے، رمضان المبارک کے ماہ مبارک میں جنت کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں، جہنم کے دروازے بند کر دئیے جاتے ہیں، شیاطین کو جکڑ دیا جاتا ہے، بڑے خوش قسمت ہیں وہ لوگ جن کی زندگی میں رمضان المبارک آیا، انہوں نے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ اس مہینے میں زیادہ سے زیادہ نیکیاں حاصل کریں، دن کو روزہ رکھیں رات کو قیام کریں، حضور ﷺ کا فرمان ہے کہ روزہ اور قرآن حکیم دونوں ہی قیامت کے دن بندے کے حق میں سفارش کرینگے، قرآن مجید کو پڑھنا، سمجھنا اور ارشادات ربانی پر عمل پیرا ہو کرہی ہم سچے مسلمان بن سکتے ہیں، قرآن اور صاحب قرآن سے تعلق مضبوط کر کے ہی ہم کامیاب اور مطمئن زندگی گزار سکتے ہیں۔
علامہ آصف اکبر میر نے دروس عرفان القرآن میں موجود سینکڑوں مرد و خواتین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی وانتہاء پسندی کی لعنت کا بنیادی سبب حقیقی اسلامی تعلیمات سے بے خبری ہے، اسلام انسانیت کو سلامتی اور امن دینے والا مذہب ہے، رجوع الی القرآن تحریک منہاج القرآن کے اولین مقاصد میں سے ایک ہے، منہاج القرآن کی نظامت دعوت وتربیت کے اسکالرز پورے ملک میں فہم قرآن کے لیے جو خدمات انجام دے رہیں اس سے معاشرے میں مثبت قدروں کے فروغ میں مدد ملے گی۔
علامہ غلام ربانی تیمور نے کہا کہ قرآن حکیم کا معجزہ ختم نبوت کی دلیل اور اساس بھی ہے۔ اب انسانیت کو کسی اور نبی کی ضرورت پیش نہیں آئے گی کیونکہ ہدایت کے لیے ان کے پاس آخری الہامی کتاب قرآن کریم موجود ہے جو رسالت محمدی ﷺکی جامعیت کا کاملیت کی علامت ہے۔
تبصرہ