فرقہ واریت اتحاد و یکجہتی کی سب سے بڑی دشمن ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری
اسلام کی بنیادی تعلیمات ملت واحدہ کی تشکیل سے متعلق ہیں، علماء کنونشن سے خطاب
کنونشن میں 5 سو سے زائد علماء کی شرکت، علامہ امداد اللہ قادری، علامہ فرحت حسین شاہ و دیگر کا خطاب
فقہی اختلاف کو کفر و الحاد سے جوڑنا جہالت ہے، اسلام دین امن ہے، علمائے کرام
لاہور (19 اکتوبر 2018) قائد تحریک منہاج القرآن و سربراہ پی اے ٹی ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مرکزی سیکرٹریٹ میں علماء مشائخ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ علمائے کرام اصلاح معاشرہ اور اعلیٰ دینی، اخلاقی اقدار کی ترویج و اشاعت اور نوجوانوں کی کردار سازی پر توجہ مرکوز کریں، علمائے کرام اپنے اصلاحی، تبلیغی، تدریسی کام میں جدت لائیں، مطالعہ کو وسعت دیں تاکہ وہ پڑھی لکھی نوجوان نسل کے ساتھ ان کے ذہنی علمی معیار کے مطابق تبادلہ خیالات کر سکیں، ترقی و خوشحالی کے اہداف حاصل کرنے کیلئے فروغ علم کے ساتھ ساتھ پاکستان کو امن کا گہوارہ بنانا ہوگا اور یہ کام علمائے کرام سے بہتر اور کوئی نہیں کر سکتا، فرقہ واریت اور انتہا پسندی علم، امن کی سب سے بڑی دشمن ہے، علمائے کرام بدلتے ہوئے حالات و واقعات کے تناظر میں شرعی احکامات کے بارے میں امت کی رہنمائی کریں۔ کنونشن میں ملک بھر سے 500 سے زائد علمائے کرام اور علوم اسلامیہ کے سینئر طلبہ نے شرکت کی۔ کنونشن کااہتمام منہاج علماء کونسل کی طرف سے کیا گیا۔
کنونشن سے علامہ امداد اللہ قادری، علامہ فرحت حسین شاہ، علامہ آصف اکبر میر، علامہ شہزاد مجددی، مفتی نعیم جاوید نوری، مفتی عرفان اللہ اشرفی، سید علی عابد مشہدی، سید ہدایت رسول شاہ نے خطاب کیا۔
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلام کی بنیادی تعلیمات ملت واحدہ کی تشکیل سے متعلق ہیں۔ فرقہ واریت اتحاد و یکجہتی کی سب سے بڑی دشمن ہے، فقہی اختلاف رائے کو کفر و الحاد سے جوڑنا جہالت ہے، اسلام دین امن و رحمت ہے، وہ آسانیاں فراہم کرتا ہے اور امت کے اتحاد اور یکجہتی کی بات کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ اسلام ابدی دین ہے اسکے احکام کو بقا اور دوام حاصل ہے۔ اسلام کی جملہ تعلیمات میں اللہ رب العزت نے آفاقیت اور ہمہ گیریت رکھی ہے، زندگی، جمود اور تعطل کا نام نہیں ہے بلکہ یہ تحرک، تغیر و تبدل کا نام ہے۔ زندہ قومیں تغیرات، احوال و انقلابات زمانہ سے سیکھتی ہیں۔ آج ہر علم باقاعدہ سائنس بن چکا ہے لہذا انہوں نے کہا کہ اسلامی قوانین کی بنیاد افراد معاشرہ کی فلاح و بہبود کیلئے ہے لہذا فتوے جاری کرتے وقت اس بات کو ہمیشہ پیش نظر رکھا جائے۔ اگر اسلامی قوانین میں لچک کے پہلو کو نظر انداز کر دیا جائے اور یہ قوانین ایک مخصوص زمانے، علاقے اور طبقے تک محدود ہو کر رہ جائیں گے تو پھر انسانی معاشرہ اپنی فطرت پر آگے نہیں بڑھ سکے گا، اسلام دین فطرت ہے اور یہ قیامت تک کے انسانوں کی ضروریات کیلئے ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے علماء کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ وہ علمی اعتبار سے اپنے آپ کو عصر حاضر کے تقاضوں سے ہمیشہ ہم آہنگ رکھیں۔
تبصرہ