منہاج یوتھ لیگ جہلم کی ’’ڈسٹرکٹ یوتھ اسمبلی‘‘ کا اجلاس
منہاج یوتھ لیگ جہلم کی ’’ڈسٹرکٹ یوتھ اسمبلی ‘‘ کا اجلاس 4 نومبر 2018ء کو اسلامک سنٹر جادہ میں ہوا۔ جس میں یوتھ لیگ کے مرکزی قائدین نے خصوصی شرکت کی جبکہ ضلع جہلم سے یوتھ لیگ کی تمام تحصیلوں سے تحصیلی اور یونین کونسل سطح تک کے عہدیداروں نے بھر پور شرکت کی۔
اجلاس کی صدارت مظہر محمود علوی (مرکزی صدر) نے کی جبکہ دیگر مہمانوں میں منصور قاسم اعوان (مرکزی سیکریٹری جنرل)، محمد انعام مصطفوی (مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل)، محمد اسماعیل انعام (مرکزی سیکریٹری ٹریننگ)، زین جٹ (جنرل سیکریٹری) منہاج یوتھ لیگ شمالی پنجاب شامل تھے۔
اجلاس میں سپیکر کے فرائض حنیف مصطفوی (ضلعی صدر) جبکہ واجد ضمیر (تحصیل صدر ) جہلم نے ڈپٹی سپیکر اور طیب طاہر نے سیکریٹری کے فرائض سر انجام دئیے۔ اجلاس کا آغاز تلاوت، نعت اور قومی ترانہ سے ہوا اور بعد میں کلام اقبال بھی پیش کیا گیا۔ سب سے پہلے اجلاس میں شریک عہدیداروں سے اُنکے عہدوں کا حلف لیا گیا۔
اجلاس میں قائدین یوتھ نے مختلف تنظیمی و تربیتی سیشنز میں یوتھ لیگ کے جوانوں کو تربیت دی گئی، تحصیلی اور یونین کونسلوں کے عہدیداروں کو اُنکے انفرادی اور اجتماعی اہداف سے آگاہ کیا گیا اور ان اہداف کے حصول کیلئے مختلف طیقوں سے تربیت کی گئی۔
اس موقع پر ایک قرارداد بھی پیش کی گئی جس میں وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا گیا کہ
1۔ تعلیمی نصاب میں ابتداء سے لیکر ماسٹرز تک علامہ اقبال کی تعلیمات اور شاعری کو نصاب کا حصہ بنایا جائے اور تعلیمی اداروں میں اقبال کی دُعا کو اسمبلی میں لازمی قرار دیا جائے۔ نوجوانوں کی قردار سازی اور تعمیر شخصیت کیلئے ضروری ہے کہ فکرِ اقبال کو ہر سطح پر نصاب کا حصہ بنایا جائے تا کہ آنے والی نسلیں اقبال کے شاہین اور قائدکے سپاہی بن سکیں۔ وگرنہ نوجوانوں کا علمی، فکری، شعوری اور اخلاقی لحاظ سے مستقبل مزید تباہی اور زبوں حالی کا شکارہو جائے گا۔
2۔ 9 نومبر مصورِ پاکستان حکیم الا ُمت علامہ محمد اقبال کے یومِ ولادت کی چھٹی کو فی الفور بحال کیا جائے اور اِس دن کو قومی سطح پر IQBAL AS NATIONAL HERO کے طور پر منایا جائے اور تمام سرکاری اداروں میں اقبال ڈے کی مناسبت سے تقاریب کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے۔
3۔ پاکستانی معاشرے کے نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی تنگ نظری، انتہا پسندی اور دہشت گردی کے رجحانات کو ختم کرنے کیلئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا تیار کردہ طلباء کیلئے نصابِ اَمن کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنایا جائے۔ 4۔ تعلیمی نصاب میں قرآن و حدیث کی تعلیم کو بھی شامل کیا جائے اور کرپشن کے خلاف بیداری شعور اور ٹیکس کی ادائیگی، شہریوں کے حقوق اور ریاست کے فرائض، آئین کے وہ آرٹیکل جن کا تعلق براہِ راست عوامی مفاد سے ہے کو نصاب میں ضرور شامل کیا جائے۔
5۔ نوجوانوں کو انکی تعلیم، ہنر، قابلیت کے مطابق با عزت روزگار اور بلا سود قرضے فراہم کئے جائیں تاکہ وہ اپنے پائوں پر کھڑے ہو سکیں۔
6۔ ہم حکومت پاکستان بالخصوص صوبائی حکومتوں، وزیر ٹرانسپورٹ اوروزیر ریلوے سے مطالبہ کرتے ہیں کہ طلباء اور اساتذہ کیلئے دورانِ اسکول، کالج، یونیورسٹی، مطالعاتی دورہ جات میں کرایہ 50 فیصد لیا جائے اور اسکا اعلان قومی سطح پر کیا جائے تا کہ طلباء کی ریلیف مل سکے۔
7۔ ملک میں منشیات جیسی لعنت کا نوجوان سب سے زیادہ شکار ہورہی ہے، حکومت، انتظامیہ، منشیات فروشی کو روک تھام کیلئے عملی اقدامات کرے اور ہر قسم کی منشایت کی خریدو فروخت، شیشہ باروں پر مکمل پابندی عائد کی جائے اور نشے کے عادی پریضوں کے علاج کیلئے فری کونسلنگ اینڈ ٹریٹمنٹ سنٹر قائم کئے جائیں۔ قرارداد کو اسمبلی میں موجود افراد کی تائید سے منظور کیا گیا جبکہ قرارداد زین جٹ (جنرل سیکریٹری) منہاج یوتھ لیگ شمالی پنجاب نے اسمبلی میں پیش کی۔ آخر میں مرکزی قائدین نے کامیاب یوتھ اسمبلی کے انعقاد پر مبارکباد دی۔
رپورٹ: محمد احسان منہاس (سیکرٹری انفارمیشن) منہاج یوتھ لیگ جہلم
تبصرہ