اعلیٰ تعلیم کے فروغ کیلئے حکومت تمام وسائل مہیا کرے گی: چودھری سرور

جہاں علم ہو گا وہاں انتہا پسندی اور تنگ نظری نہیں ہو گی: ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
منہاج یونیورسٹی لاہور کے سالانہ کانووکیشن سے ڈاکٹر حسین محی الدین، ڈاکٹر سید محمد حسن وحدتی
ڈاکٹر نظام الدین، ڈاکٹر محمد اسلم غوری، کرنل (ر) محمد احمد کا خطاب

لاہور (25 نومبر 2018) گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے منہاج یونیورسٹی لاہور کے سالانہ کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے پر عزم ہے اور اس کے لئے تمام وسائل مہیا کرے گی، انہوں نے کہا کہ میں منہاج یونیورسٹی لاہور کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی اسلام، تعلیم اور سماجی شعبے میں عوامی خدمات کا معترف ہوں، ڈاکٹر طاہرالقادری نے انتہاء پسندی کے خاتمے اور فروغ امن کے لئے اسلام کا نقطہ نظر پیش کیا اور ان کے پیش کیے گئے بیانیہ کے بعد ہم بیرونی دنیا میں فخر کے ساتھ یہ کہنے کے قابل ہوئے کہ اسلام ہر قسم کی انتہاء پسندی اور نفرت سے پاک دین ہے۔

کانووکیشن کی صدارت قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کی، سٹیج پر ان کے ہمراہ حجتہ الاسلام چانسلر آف رضوی اسلامک سائنس یونیورسٹی ایران ڈاکٹر سید محمد حسن وحدتی شبیری، چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین، ڈپٹی چیئرمین ایم یو ایل ڈاکٹر حسین محی الدین، چیئرمین پنجاب ہاہر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر نظام الدین، ڈاکٹر محمد اسلم غوری، خرم نواز گنڈا پور، ڈاکٹر شاہد سرویا، ڈاکٹر ہرمن روبوک اور کرنل (ر) محمد احمد موجود تھے۔

گورنر پنجاب چودھری محمد سرور اور ڈاکٹر طاہرالقادری نے اعلیٰ تعلیمی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء و طالبات کو اسناد اور گولڈ میڈل دیے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا کہ گورنرپنجاب کی طرف سے منہاج یونیورسٹی لاہور کے کانووکیشن میں شرکت پر ان کا شکرگزار ہوں، انہوں نے کہا کہ جہاں انتہا پسندی ہو گی وہاں علم نہیں ہو گا، علم سے ہر قسم کی تنگ نظری کا خاتمہ ہوتا ہے، انہوں نے ڈگری پروگرام مکمل کرنے والے طلبہ و طالبات کو کہا کہ اپنی پوری توجہ علم پر مرکوز کریں، ڈگری حاصل کرنا علم کا آنا نہیں یہ دونوں الگ چیزیں ہیں، ڈگری والا علم حقیقی علم کے حصول کی پہلی سیڑھی ہے، اہل علم دوسروں کیلئے آسانیاں بانٹتے ہیں، ان کا وجود دوسروں کیلئے باعث راحت ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ تعلیم کے فروغ کے لئے کوششوں کو عبادت سمجھتے ہیں، منہاج یونیورسٹی سالانہ کروڑوں روپے کے وسائل محروم قابل طلبہ و طالبات پر خرچ کرتی ہے۔

کانووکیشن سے ڈاکٹر حسین محی الدین، ڈاکٹر اسلم غوری، ڈاکٹر حسن وحدتی نے خطاب کیا۔

ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا کہ منہاج یونیورسٹی کے طلباء دنیا کے مختلف ملکوں میں پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں، انہوں نے کہاکہ تعلیم کے ساتھ تربیت ہمارا امتیاز اور خصوصیت ہے، ڈگری حاصل کرنا بڑی کامیابی نہیں بلکہ علم حاصل کرنے کے بعد ذمہ دار شہری بننا اصل ہد ف ہے، منہاج یونیورسٹی عصری علوم کی فراہمی کے ساتھ روحانیت کا بھی مرکز ہے۔

ڈاکٹر سید حسن وحدتی شبیری نے کہا کہ علامہ اقبال کا شہر لاہور مجھے بہت پسند ہے، انہوں نے کہا پیغمبر اسلام کا پیغام مساوات تھا، یہی مساوات عالم اسلام کی شناخت اور تشخص ہے۔

ڈاکٹر نظام الدین نے اپنے خطاب میں کہا کہ منہاج یونیورسٹی مختصر عرصہ میں نجی شعبہ کی ایک بے مثال یونیورسٹی بن چکی ہے، جس پر ہمیں بے حد خوشی ہے، انہوں نے کہا کہ کامیاب تعلیمی ڈگری پروگرامز مکمل کرنے والے طلباء و طالبات مبارکباد کے مستحق ہیں۔

ڈاکٹر اسلم غوری نے کہا کہ منہاج یونیورسٹی 21ویں صدی کے تمام علمی، تحقیقی تقاضے پورے کرنے کیلئے تیار ہے۔ انہوں نے یونیورسٹی کی تعلیمی کارکردگی اور مختلف فکلیٹیز کے حوالے سے بریفنگ دی۔

منہاج یونیورسٹی لاہور کے کانووکیشن میں بریگیڈیئر (ر) محمد اقبال، ڈاکٹر شاہد منیر وائس چانسلر یونیورسٹی آف جھنگ، ڈاکٹر رفیق بلوچ، پروفیسر ڈاکٹر خلیق الرحمن، ڈاکٹر زاہد ضیاء، مسٹر نعیم اقبال، مسٹر ساجد لطیف، مسٹر محمد عزیر شاہ، مسٹر میجر (ر) عبدالرزاق، محمد سہیل، مسٹر ثاقب مجید، جمشید اقبال چیمہ، سعدیہ سہیل رانا، شوانہ بشیرایم پی اے، سابق وفاقی سیکرٹری تعلیم قیصر شہزاد، بیرسٹر عامر حسن، فیصل بٹر، جی ایم ملک، سہیل رضا، شہزاد رسول، حاجی اسحاق، عبدالحفیظ چودھری و دیگر شریک تھے۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض میڈم ثمرین نے انجام دئیے۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top