ڈاکٹر طاہرالقادری کی 68 ویں سالگرہ پر منہاج یونیورسٹی لاہور میں ’’فاونڈرز ڈے‘‘ تقریب
قائد تحریک منہاج القرآن اور منہاج یونیورسٹی لاہور کے بانی و بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین ڈاکٹر طاہرالقادری کی 68ویں سالگرہ پر منہاج یونیورسٹی لاہور میں خصوصی تقریب ’’فاونڈرز ڈے‘‘ منعقد ہوئی اور ان کی سالگرہ کا کیک کاٹا گیا، سالگرہ کی تقریب میں ڈاکٹر حسین محی الدین، ڈاکٹر محمد اسلم غوری، خرم نواز گنڈاپور، بریگیڈیئر (ر) اقبال احمد خاں، ڈاکٹر شاہد سرویا، کرنل (ر) محمد مبشر، بیرسٹر عامر حسن، میاں زاہد اسلام، جواد حامد، عدنان جاوید، شہزاد رسول، جی ایم ملک، سہیل احمد رضا، منہاج القرآن انٹرنیشنل کے میڈیا ڈائریکٹر نوراللہ صدیقی، راشد کلیامی، راجہ زاہد محمود، یونیورسٹی کے ڈینز، ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹس اور سینئر کلاسز کے طلبا و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
قومی کرکٹ ٹیم کے مایہ ناز اوپنر بیٹسمین کرکٹر اظہر علی نے ڈاکٹر طاہرالقادری کی سالگرہ میں شرکت کی اور ان کی نوجوانوں کی کردار سازی کے حوالے سے بروئے کار لائی جانے والی عالمگیر کاوشوں کو سراہا، اظہر علی کی سالگرہ بھی 19 فروری کو تھی اس پر یونیورسٹی کی طرف سے انہیں مبارک باد دی گئی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین منہاج یونیورسٹی لاہور ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا اتحاد سے طاقت اور طاقت سے منزل حاصل ہوتی ہے، طاقت وہ جوہر ہے جو انسان کو اس کی منزل کے قریب لے جاتی ہے، اس دنیا میں علم، کردار، اخلاص اور جہد مسلسل کامیابی کے زینے ہیں، اگر یہ اوصاف اجتماعی سطح پر معاشروں میں جمع ہو جائیں تو وہ معاشرے مثالی بن جاتے ہیں، قائداعظم نے مختلف مذاہب، مسالک اور سیاسی جماعتوں کو ایک جگہ جمع کر کے طاقت حاصل کی یہ اتحاد ان کی طاقت بنا اور پھر اس طاقت سے پاکستان کی منزل حاصل ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا تعلق ایک متوسط گھرانے سے تھا، انہوں نے مذکورہ اوصاف کے ذریعے عالم اسلام کو علم و تحقیق کے بے مثال اداروں کا تحفہ دیا اور آج دنیا کے لاکھوں کروڑوں نفوس ان کی علمی تحقیق سے مستفید ہو رہے ہیں، شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ایک ہزار کتب تحریر کیں، 8 جلدوں پر مشتمل ان کے تالیف کردہ قرآنی انسائیکلوپیڈیا کی دنیا بھر میں پذیرائی ہو رہی ہے اور یہ قرآنی انسائیکلوپیڈیا اشاعت کے ایک ماہ کے اندر بیسٹ سیلر بک بن گیا ہے، ان کا علمی تحقیقاتی کام کسی مسلک فرقہ یا ریجن کے لیے نہیں بلکہ انسانیت اور عالم اسلام کے لئے ہیے، ڈاکٹر طاہرالقادری کی کتب مسلم و غیر مسلم سبھی پڑھتے اور مستفید ہوتے ہیں۔
انہوں نے اسلام کا پرامن تشخص اور پیغام دنیا کے تمام معاشروں اور سماجوں تک پہنچایا، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری وہ نابغہ روزگار دینی سکالر اور ریفارمر ہیں جن کا علمی تحقیقاتی کام ہر سطح کے بین الاقوامی معیار پر پورا اترتا ہے، ان کے کام پر دنیا کی مختلف یونیورسٹیوں میں پی ایچ ڈیز ہو رہی ہیں اور پذیرائی ہو رہی ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری کے علمی کام اور اسلام کے بیانیہ کودنیا کے ہر مذہب کے سکالرز، ان کے پیروکاروں اور ہر مزاج کے معاشروں کے سامنے فخر کے ساتھ پیش کیا جاسکتا ہے. دہشتگردی اور خود کش دھماکوں کے خلاف ان کے چھ سو صفحات پر مشتمل فتوے نے اسلام پر انتہا پسندی اور دہشتگردی کا داغ لگانے کی مذموم کوشش کرنے والوں کو ہمیشہ کے لیے خاموش کروا دیا اور انہیں اپنی غلط فہمی اور ناقص مطالعہ پر مبنی فکر پر نظرثانی پر مجبور کر دیا اس فتویٰ نے اسلام کے بارے ہر نوع کے منفی اور مذموم پراپیگنڈا کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد اسلم غوری نے کہا کہ منہاج یونیورسٹی سمیت پاکستان میں سات سو سے زائد سکولوں کا قیام اور بیرون ملک دنیا کے سو ملکوں میں اسلامک سنٹرز کا قیام اور تنظیمی نیٹ ورک ان کی اسلام اور انسانیت کے لئے ایک ایسی خدمت ہے جس سے قیامت تک انسانیت مستفید ہوتی رہے گی۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے فروغ امن نصاب دیکر ہمیشہ کے لیے نوجوانوں کو تکفیری فتنوں سے محفوظ بنا دیا۔
پرو وائس چانسلر ڈاکٹر شاہد سرویا نے معزز مہمانوں اور میڈیا کے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔
آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے طلباء و طالبات نے اپنی تیار کردہ ڈاکومنٹری پیش کی جسے بے حد سراہا گیا اور ڈاکٹر طاہرالقادری کی علمی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا، تقریب کے اختتام پر خوش نصیبوں میں 3 عمرے کے ٹکٹ دئیے گئے۔ آخر میں تمام مہمانوں نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی سالگرہ کا کیک کاٹا اور دعا کی۔
مقررین
مہانان گرامی و شرکاء
عمرہ کے ٹکٹ کی قرعہ اندازی
کیک کٹنگ سرمنی
مہمانوں کو تحائف
گروپ فوٹو
تبصرہ