والدین کے ساتھ حسنِ سلوک اللہ کا حکم اور رضائے الہی کا ذریعہ ہے: علامہ فیصل نذیر وڑائچ
تحریک منہاج القرآن ملتان کے زیراہتمام پانچ روزہ دروس عرفان القرآن کی تیسری نشست کی صدارت سجادہ نشین چادر والی سرکار پیر سید علی حسین شاہ نقشبندی نے کی جبکہ مہمان خصوصی مرکزی نائب ناظم اعلیٰ تحریک سردار شاکر مزاری تھے۔ درس قرآن کی نشست میں ’’مثالی معاشرہ (حقوق والدین)‘‘ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ فیصل نذیر وڑائچ نے کہا کہ والدین کے ساتھ حسنِ سلوک اللہ کا حکم اور رضائے الہی کا ذریعہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام اعتدال کا دین ہے جس نے ہر شعبے میں اعتدال کو ملحوظ خاطر رکھا ہے۔ اسلام نے جہاں حقوق کا ذکر کیا ہے وہیں فرائض کی انجام دہی کی جانب بھی توجہ دلائی ہے۔ باہمی حقوق و فرائض کی بجاآوری سے ہی مثالی معاشرہ تشکیل پاتا ہے۔ مثالی معاشرے کے قیام کیلئے ضروری ہے کہ اولاد اپنے والدین کے حقوق کو پورے کرے۔ والدین کے حقوق پورے کرنے سے معاشرے کی بنیادی اکائی خاندان مضبوط ہوتا ہے جس کا اثر معاشرے پر مرتب ہوتا ہے۔ والدین سے حسن سلوک کا حکم اللہ تعالیٰ نے خود قرآن مجید میں دیا ہے۔ والدین کی اطاعت و فرمانبرداری اللہ تعالیٰ کی رضا کا باعث بنتی ہے۔ والدین کے ہوتے ہوئے انکی خدمت کرکے جنت حاصل نہ کرنے والا بدبخت ہے۔ والدین کو تکلیف دینے والا کبھی سکون کی زندگی بسر نہیں کرسکتا جبکہ والدین کی خدمت کرنے والا دنیا وآخرت کی بھلائیاں سمیٹتا ہے۔
پیر سید علی حسین شاہ نقشبندی نے کہا کہ تحریک منہاج لقرآن ماہ رمضان المبارک کی مقدس ساعتوں میں جس طرح علوم قرآن کو عام کرنے کی جدوجہد کررہی ہے وہ قابل تحسین ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے علمی وروحانی محاذ پر گرانقدر خدمات سرانجام دی ہیں جن کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔
درس قرآن کی نشست میں علامہ مطیع الرسول سعیدی، رکن الدین ندیم حامدی، حاجی اقبال عادل، قاری توفیق حامدی، ڈاکٹر اشفاق شاہ،، مخدوم شہباز شاہ، رائو محمد عارف رضوی، علامہ امیر اظہر سعیدی، علامہ شاہد اسلام قمری، غلام حسین فریدی، عبدالرزاق حامدی، محمد عرفان حامدی، پروفیسر مجیب الرحمن ہاشمی، صابر علی، قاری سیف الرحمن، محمد غزالی، احسان رمضان ایڈووکیٹ، ہما اسماعیل، فاطمہ منعم، انعم مصطفی، صبا اشتیاق، اسمائ، ماریہ اور خدیجۃ الزہراء کے علاوہ کثیر تعداد میں خواتین وحضرات نے شرکت کی۔
تبصرہ