منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی رہنماؤں کا بچوں کے ہمراہ افطار ڈنر
اس سال سینکڑوں بچے معتکف ہوئے ہیں، مسزفضہ حسین قادری مرکزی رہنما ویمن لیگ
شہر اعتکاف میں بچوں کی تربیت کیلئے اسلامی معلومات پر مبنی کوئز پروگرام تیار کیے گئے ہیں
لاہور (یکم جون 2019) منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی رہنما مسز فضہ حسین قادری نے ویمن لیگ کے زیراہتمام منعقدہ شہر اعتکاف میں شریک سینکڑوں بچوں کی تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بچہ جیسے ہی اس عالم رنگ و بو میں آنکھ کھولتا ہے تو اس کے مشاہدہ کا عمل شروع ہو جاتا ہے، جو تعلیم بچے کو ابتدائی عمر میں ملتی ہے وہ عمر کے آخری سانس تک اس کے ساتھ ساتھ رہتی ہے، اگر گھر کا ماحول تعلیم یافتہ، مذہبی ہو گا تو یقینا اس کے اثرات بچے کی شخصیت پر مرتب ہونگے، انہوں نے کہا کہ وہ والدین ذمہ دار اور خوش قسمت ہیں جنہوں نے اپنے بچوں کو دین و دنیا کی تربیت کیلئے اعتکاف گاہ بھیجا، بچے اس عمر میں جو اچھائیاں سیکھیں گے وہ ان کی کردار سازی میں مرکزی کردار ادا کریں گی۔
مسز فضہ حسین قادری نے بچوں کے ہمراہ روزہ افطار کیا اور اس موقع پر کوئز پروگرام بھی منعقد کیا گیا جس میں بچوں سے دینی، تاریخی موضوعات پر سوال و جواب کیا گیا اور درست جواب دینے والے بچوں میں انعامات بھی تقسیم کیے گئے۔ اس موقع پر مرکزی صدر ویمن لیگ فرح ناز، سدرہ کرامت، ثناء وحید، و دیگر خواتین رہنما موجود تھیں۔
فضہ حسین قادری نے کہا کہ منہاج القرآن کے ادارے ہر عمرکے افراد کوتعلیم و تربیت فراہم کررہے ہیں، شہر اعتکاف کا درجہ ایک روحانی، تربیتی انسٹی ٹیوشن کا ہے، یہاں پر عبادات کے ساتھ ساتھ بچوں، بڑوں کو اخلاقیات بھی سکھائی جاتی ہے، مسز فضہ حسین قادری نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن اس صدی کی تجدیدی تحریک ہے جو وقت کے تقاضوں سے بخوبی آگاہ ہے، عصری فتنوں سے نمٹنے کیلئے امت مسلمہ کو فکری رہنمائی مہیا کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے بچوں کی پرورش اور تعلیم و تربیت اور والدین کا کردار کے عنوان سے کتب تحریر کی ہیں جو رحم مادر سے لے کر 15 سال کے بچے کی تعلیم و تربیت کے رہنما اصول مہیا کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الحمدللہ اس سال سینکڑوں بچوں نے اعتکاف کی رجسٹریشن کروائی اور وہ 24 گھنٹے دین اور اخلاق سیکھ رہے ہیں۔ ہم شہر اعتکاف کے اس پلیٹ فارم سے پاکستان کے تمام والدین کو یہ پیشکش کرتے ہیں کہ وہ اپنے بچوں کو ہر سال اعتکاف گاہ بھجوائیں اور 10 روز گزرنے کے بعد جب بچے گھر واپس جائیں تو وہ خود ان کا امتحان لیں، یقینا وہ اپنے بچوں میں مثبت تبدیلیاں محسوس کرینگے۔
تبصرہ