ریاستی اداروں کے سربراہان نے انصاف کا یقین دلایا مگر نہیں ملا: بسمہ امجد
مجھے جواب چاہیے کہ میری والدہ اور پھوپھو کو شہید کیوں کیا گیا، بیٹی تنزیلہ امجد شہید
منہاج القرآن ویمن لیگ کی خواتین شہدا کی قبروں پر فاتحہ خوانی، پھولوں کی چادریں چڑھائیں
لاہور (16 جون 2019) منہاج القرآن ویمن لیگ کی طرف سے شہداء ماڈل ٹاؤن کی 5ویں برسی پر شہید شازیہ مرتضیٰ اور شہید تنزیلہ امجد کی قبروں پر پھولوں کی چادر یں چڑھائی گئیں اور شہداء کی قبروں پر فاتحہ خوانی کی گئی۔ اس موقع پرتنزیلہ امجد شہید کی بیٹی بسمہ امجد نے کہا کہ 5 سال گزرنے کے باوجود انصاف نہیں ملا، سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے میرے سر پر ہاتھ رکھ کر کہا تھا آپ حصول علم پر توجہ دیں انصاف آپکو ہم دیں گے جیسے ہی وہ ریٹائر ہوئے انکی سربراہی میں ہونیوالے تمام فیصلے ایک ایک کر کے ریورس ہو گئے، سپریم کورٹ کے جس لارجربنچ نے میری درخواست پر سانحہ ماڈل ٹاؤن کی نئی جے آئی ٹی بنانے کا معاملہ اتفاق رائے سے نمٹایا تھا اس بنچ میں موجودہ چیف جسٹس محترم جسٹس سردار آصف سعید کھوسہ بھی تھے اور جے آئی ٹی کی پروسیڈنگز روکے جانے کے خلاف اپیل سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے، فیئر تفتیش ہوگی تو فیئر ٹرائل ہو سکے گا۔ میں تمام ریاستی اداروں کے سربراہان سے سوال کر رہی ہوں کہ میری والدہ اور میری پھوپھو کو کس جرم میں شہید کیا گیا، بچپن میں میرے سر سے میری ماں کا سایہ کیوں چھینا گیا اور 5 سال گزر جانے کے بعد بھی مجھے انصاف کیوں نہیں ملا، سابق آرمی چیف نے بھی انصاف کی یقین دہانی کروائی تھی۔ سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ نے بھی انصاف کی یقین دہانی کروائی تھی، موجودہ وزیر اعظم نے بھی بارہا انصاف کی یقین دہانی کروائی تھی، تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان نے بھی انصاف کی یقین دہانی کروائی تھی اس کے باوجود مجھے انصاف کیوں نہیں مل رہا، کیا قاتل اتنے مضبوط ہیں کہ انکے سامنے ادارے بے بس ہیں۔ اس موقع پر سدرہ کرامت، ثناء وحید، آمنہ بتول، ام حبیبہ، نورین علوی بھی موجود تھیں۔
تبصرہ