انصاف کے راہ کی سب سے بڑی رکاوٹ ظالمانہ نظام ہے: نائب ناظم اعلیٰ منہاج القرآن
14 لاشیں اٹھانے والوں کو 5سال گزر جانے کے بعد بھی انصاف نہیں ملا: محمد رفیق نجم
شہدائے ماڈل ٹاؤن کو نہیں بھول سکتے، 5ویں برسی پر دعائیہ تقاریب کا سلسلہ پورے ملک میں جاری ہے
شہداء کے انصاف کیلئے قانونی جنگ لڑ رہے ہیں، پر امید ہیں کہ ہمیں عدالتوں سے انصاف ملے گا
انصاف کے حصول تک جدوجہد جاری رکھیں گے، عہدیداران و کارکنان سے گفتگو
لاہور (20 جون 2019) نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن انجینئر محمد رفیق نجم نے کہا ہے کہ تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کو مٹانے والے آج خود مٹ رہے ہیں، کرپٹ اور قاتل ٹولہ پوری دنیا کے سامنے تماشا بن چکا ہے، پاکستان سمیت دنیا بھر میں شہدائے ماڈل ٹاؤن کی 5 ویں برسی کے موقع پر منعقد ہونیوالی دعائیہ تقاریب، شہرشہر شہدائے ماڈل ٹاؤن سے اظہار یکجہتی اس بات کا ثبوت ہے کہ تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک نے اپنے شہداء کو یاد رکھا ہے اور شہیدوں کی قربانیوں کو کبھی نہیں بھول سکتے، پورے ملک میں شہدائے ماڈل ٹاؤن کی 5ویں برسی پر دعائیہ تقاریب کا سلسلہ جاری ہے، قرآن خوانی کی جارہی ہے، شمعیں روشن کر کے شہیدوں کی قبروں پر پھولوں کے گلدستے رکھ کر شہدائے ماڈل ٹاؤن سے عقیدت و محبت کا اظہار کیا جارہا ہے۔ قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری ٹھیک کہتے ہیں کہ انصاف کی راہ کی سب سے بڑی رکاوٹ ظالمانہ نظام ہے۔ شہداء کے انصاف کیلئے قانونی جنگ لڑ رہے ہیں، پر امید ہیں کہ ہمیں عدالتوں سے انصاف ملے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پنجاب کے مختلف اضلاع سے آئے عہدیداران و کارکنان کے وفود سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر طیب ضیاء، قاری ریاست، عارف چودھری، حافظ غلام فرید، چودھری افضل گجر و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
رفیق نجم نے کہا کہ 14لاشیں اٹھانے والی قیادت جسے 5سال گزر جانے کے بعد بھی انصاف نہیں ملا مگر وہ ایک جملہ بھی زبان پر نہیں لاتی جس سے آئینی اداروں کے وقار پر حرف آتا ہو، الحمداللہ پاکستان عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن نے اپنا سفر پورے وقار کیساتھ جاری رکھا ہوا ہے، پاکستان عوامی تحریک ایک سیاسی، جمہوری پارٹی ہے، آئین پاکستان اور الیکشن کمیشن کے قواعد و ضوابط کے مطابق اپنا سیاسی و قومی ادا کررہی ہے اور کرتی رہے گی، 2013 ء کا دھرنا ہو، اگست کا انقلاب مارچ ہو، تحریک قصاص ہو قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے ہر موقع پر کارکنوں کو حکم دیا تھا کہ وہ پرامن رہتے ہوئے اپنے مطالبات پیش کریں، کبھی قانون کو ہاتھ میں نہیں لینا، قائد تحریک ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی تربیت تھی کہ 17 جون 2014ء کے دن جب نہتے کارکنوں پر گولیوں کی برسات کی گئی، لاشیں گررہی تھیں، بچے، بوڑھوں اور عورتوں پر بہیمانہ تشدد کیا جارہا تھا، اس وقت بھی ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا یہی حکم تھا کہ قانون ہاتھ میں نہیں لینا، امن کی یہ تربیت کسی اور جماعت کی قیادت اور کارکنوں کی طرف سے بطور مثال بھی پیش نہیں کی جا سکتی۔ 5 سال گزرنے کے بعد بھی ہمیں انصاف نہیں ملا، انہوں نے کہا کہ انصاف کے حصول تک قانونی جنگ جاری رکھیں گے، 100 فیصد انصاف کے حصول تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن اور پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان نے عظیم مقصد کیلئے جانوں کا نذرانہ دے کر سر فخر سے بلند کر دئیے ہیں، انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ماسٹر مائنڈز اور کلرز کو قانونی ریلیف دینے کی باتیں کرنیوالوں کو مظلوموںاور یتیموں کے آنسو نظر کیوں نہیں آتے؟
تبصرہ