مدارس بچوں کو کیا پڑھا رہے ہیں، یہ جاننا ریاست کی ذمہ داری ہے: منہاج القرآن علماء کونسل
مدارس کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے والے جامع اصلاحات کے مخالف ہیں
ریاست مدارس کی ڈگری کو’’اون‘‘ کریگی تو اس کی دنیا میں قدر ہوگی: علامہ میر آصف اکبر
لاہور (8 ستمبر 2019) منہاج القرآن علماء کونسل کے ناظم علامہ میر آصف اکبر نے کہا ہے کہ مدارس اور انکے طلباء کو مذموم سیاسی مقاصد کےلئے استعمال کرنے کے عادی مٹھی بھر نام نہاد عناصر مدارس کو قومی دھارے میں لائے جانے کے عمل کی مخالفت کر رہے ہیں۔ مدارس کو بلا تاخیر قومی دھارے میں لانے کےلئے جامع اصلاحات کو پایہ تکمیل تک پہنچنا چاہیے، مذہب اور مذہبی تعلیم کا فروغ مدرسے کی مرہون منت نہیں ہے یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہر طرح کے تعلیمی نظام کو ریگولیٹ کرے اور ریاست کے علم میں ہونا چاہیے کہ کون سا تعلیمی ادارہ یا مدرسہ قوم کے بچوں کو کیا پڑھا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کی جامع اصلاحات کی پرزور حمایت کرتے ہیں جب ریاست مدارس کے نظام تعلیم اور اسناد پر تصدیق کی مہر ثبت کرے گی تو دنیا بھر میں مدارس اور اس کے طلباء کی عزت افزائی اور قدر ہوگی۔
علامہ میر آصف اکبر نے کہا کہ ہ میں خوشی ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اعلیٰ تعلیمی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء سے ملاقات کی انہیں انعامات دئیے اور انکی حوصلہ افزائی کی۔ انہوں نے کہا کہ تما مکتب فکر کے جید علماء اور مدارس کے مہتمم حضرات نے حکومت کے جامع اصلاحاتی پروگرام سے اتفاق کیا ہے، صرف چند ایک ایسے ہیں جو خط لکھ کر مدارس کے طلباء کو سیاسی مقاصد کےلئے لانگ مارچ اور ملین مارچ میں شریک ہونے پر مجبور کرتے ہیں۔ یہی عناصر ان کے مقام اور اہمیت کو نقصان پہنچانے کے ذمہ دار ہیں۔ امید ہے ریاست اب مدارس کے مقام و مرتبہ سے کھیلنے والوں کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہو گی۔
تبصرہ