تربیت اور علم میں منہاج القرآن کا کوئی ثانی نہیں: سید شیخ لطیف الصولی
لاہور (15 اکتوبر 2019ء) عراق کے معروف روحانی بزرگ سید لطیف الصولی القادری البرزنجی الحسینی منہاج القرآن کی خصوصی دعوت پر عراق سے پاکستان آئے۔ انہوں نے منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں منہاج القرآن کے سینئر رہنماؤں بریگیڈئر (ر) اقبال احمد خان، خرم نواز گنڈا پور، جی ایم ملک، ڈاکٹر شفاقت الازہری، ویمن لیگ کی سینئر رہنما ثنا وحید، حاجرہ اور اُم حبیبہ نے انکا استقبال کیا۔ سید شیخ لطیف الصولی القادری البرزنجی کو منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ کے مختلف شعبہ جات بالخصوص فرید ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ اور کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کا دورہ بھی کروایا گیا۔
دورہ کے اختتام پر سید شیخ لطیف الصولی القادری البرزنجی الحسینی نے کہا کہ رواں صدی تربیت اور علم میں منہاج القرآن کا کوئی ثانی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن سے میرا تعارف بہت پرانا ہے دنیا کے مختلف ممالک کے دورہ کے موقع پر مجھے منہاج القرآن کے دفاتر میں جانے کا موقع ملا ہے۔ الحمدللہ ہر جگہ منہاج القرآن کے وابستگان کو دین اور انسانیت کی خدمت میں مصروف عمل پایا۔ انہوں نے کہاکہ منہاج القرآن ویمن لیگ کے ایک وفد نے گزشتہ سال بغداد میں میرے جد امجد سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ کے مزار کی زیارت کے موقع پر مجھے منہاج القرآن پاکستان کے دورہ کی دعوت دی تھی جو میں نے قبول کی۔ انہوں نے کہا کہ مرید اپنے شیخ کی تعلیم و تربیت کا آئینہ دار ہوتا ہے۔ میں نے منہاج القرآن سے وابستہ ان بیٹیوں کو اسی تربیت کا آئینہ دار پایا، انہوں نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی خدمت دین اور اس باب میں گراں قدر تصنیف و تالیف کا اضافہ کرنے پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔
اس موقع پر مترجم کے فرائض فرید ملت ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے سکالر عین الحق بغدادی اور کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے پروفیسر ڈاکٹر شفاقت علی بغدادی نے انجام دئیے۔ خانقاہ صولیہ قادریہ کے سجادہ نشین شیخ الشریف لطیف الصولی البرزنجی الحسینی (بغداد المقدسہ) نہ صرف عراق کے معروف صوفی اسکالر ہیں بلکہ مفتی اعظم عراق شیخ عبدالکریم المدرس ومفتی ازہر ولبنان کے علاوہ درجنوں علماء و مشائخ سے استفادہ کرنے کی وجہ سے معروف شافعی عالم بھی ہیں جن کا طریقہ تبلیغ و تعلیم سفر ہے اور روحانی علوم کی تدریس کے حوالے سے پوری دنیا کا سفر کرتے رہتے ہیں۔
تبصرہ