منہاج القرآن کے زیراہتمام حلال فوڈ انڈسٹری میں مذہبی سکالرز کے کردار کے عنوان سے سیمینار

پاکستان میں حلال فوڈ انڈسٹری کے شعبہ کی ترقی کا زبردست پوٹینشل موجود ہے: مفتی محمد قاسم
حکومت پاکستان حلال فوڈ انڈسٹری کو ترجیحی بنیادوں پر ترقی دینے کےلئے قانونی رکاوٹوں کو دور کرے
غیر مسلم بھی اب حلال پروڈکٹس کو انسانی صحت کےلئے بہترین قرار دے ر ہے ہیں: سیمینار سے خطاب
ڈاکٹر ممتاز الحسن باروی، ملک سعید عالم، راجہ طاہر لطیف، اظہار الحق اعوان، فراز اختر ملک و دیگر کا خطاب

Halal-Certification

لاہور (2 نومبر2019) کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز اور منہاج حلال سرٹیفیکیشن کے اشتراک سے ’’شریعہ سکالرز کا حلال سرٹیفیکیشن میں کردار‘‘ کے عنوان سے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ایک روزہ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جس میں سکالرز، طلبہ اور اساتذہ نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے معروف سکالر مفتی محمد قاسم نے کہا کہ دنیا بھر کے دو ارب مسلمان اور پانچ سو ملین غیر مسلم حلال پروڈکٹس استعمال کرتے ہیں جو اس شعبہ میں ترقی کے روشن امکانات کی دلیل ہے۔ پاکستان میں اس شعبہ کی ترقی کا قدرتی طور پر انتہائی زبردست پوٹینشل موجود ہے۔ پاکستان کی حلال پروڈکٹس کی ڈیمانڈ میں تیز ترین اضافے کو مد نظر رکھتے ہوئے یقین سے کہا جا سکتا ہے کہ حلال فوڈ انڈسٹری دنیا میں منفرد اور خصوصی مقام حاصل کر سکتی ہے۔ حکومت متعلقہ اداروں کو اس سلسلے میں ضروری اقدامات کرنے کےلئے پابند کرے۔ گورنمنٹ کو فی الفور حلال سٹینڈرڈ نفاذ کا عمل مکمل کر لینا چاہیے تاکہ ملک کی تمام فوڈ پروڈکٹس حلال سٹینڈرڈ کے مطابق تیار ہو سکیں۔

تقریب سے معروف فوڈ سائنٹسٹ طارق قمر، پرنسپل کالج آف شریعہ ڈاکٹرممتاز الحسن باروی، ملک سعید عالم، راجہ طاہر لطیف، اظہار الحق اعوان، فراز اختر ملک و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

مفتی محمد قاسم نے کہا کہ اس سلسلے میں جو بھی قانونی رکاوٹیں ہیں اب وقت آ گیا ہے کہ انہیں دور کیا جائے۔ ابھی تک صرف 7 فی صد انڈسٹری نے حلال سرٹیفیکیشن حاصل کی ہے جب کہ 93 فی صد فوڈ انڈسٹری کا اس دھارے میں آنا باقی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن و سنت کے دئیے ہوئے اصول و قوانین کے مطابق حلال و طیب فوڈ پروڈکٹس کا استعمال مسلمہ حقیقت بن چکی ہے۔ خوش آئند بات ہے کہ غیر مسلموں کی اکثریت بھی اب حلال پروڈکٹس کو انسانی صحت کےلئے بہترین قرار دیتے ہوئے ترجیح دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان حلال فوڈ انڈسٹری کو ترجیحی بنیادوں پر ترقی دینے کےلئے قانونی رکاوٹوں کو دور کرے۔ پاکستان کی حلال فوڈ انڈسٹری کو وہ مقام اب تک حاصل نہیں ہو سکا جسکی اہلیت و قابلیت اس صنعت میں موجود ہے، پاکستان دنیا بھر کےلئے حلال پروڈکٹس کے حب کے طور پر ابھرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ حکومت اور متعلقہ ادارے اس صنعت سے وابستہ افراد کی حوصلہ افزائی کریں۔ برآمدات کے حوالے سے گلوبل مارکیٹ کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس صنعت کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے۔ حلال فوڈ کی دنیا بھر میں زبردست ڈیمانڈ ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top