اسلام میں خدمت انسانیت بہترین عبادت ہے: علامہ رانا محمد ادریس
جو کام اللہ کی رضاکے لیے کیا جائے اس میں دنیا و آخرت کی فلاح و نجات ہے
پڑوسیوں، رشتہ داروں اور مستحقین کی بڑھ چڑھ کر مدد کرنی چاہیے: جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب
لاہور (13 دسمبر 2019ء) نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن علامہ رانا محمد ادریس نے کہا ہے کہ مخلوق خدا کے ساتھ حسن سلوک کرنا سب سے بڑی نیکی ہے، دین اسلام نے خدمت انسانیت کو بہترین اخلاق اور عظیم عبادت قرار دیا ہے، ہر خیر کاکام عبادت ہے، ہر وہ کام جو اللہ کریم کی رضا، خوشنودی کے لیے کیا جائے اس میں دنیا و آخرت کی فلاح و نجات ہے۔ رسول اکرم ﷺ کا فرمان ہے ”اللہ تعالیٰ اس بندے کے کام آتا ہے جو بندہ اپنے کسی بھائی کے کام آتا ہے“دوسروں کے کام آنا نہ صرف عبادت ہے بلکہ افضل ترین عبادت ہے، اللہ تعالیٰ کو نیکیوں میں ایسی نیکی زیادہ پسند ہے جو اس کے بندوں کے ساتھ برتی جائے، خوش نصیب ہیں وہ انسان جو دوسرے انسانوں کے کام آتے ہیں، ضرورت مندوں کی ضرورتیں پوری کرتے ہیں، بے سہارا لوگوں کا سہارا بنتے ہیں، محتاج اور نادارکی خدمت کرتے ہیں، یتیموں اور بیواؤں کی مدد کر کے اپنے لیے دنیا اور آخرت میں جنت کی ضمانت حاصل کر لیتے ہیں، ان خیالات کااظہار انہوں نے جامع المنہاج ماڈل ٹاؤن میں جمعۃ المبارک کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
علامہ رانا محمد ادریس نے کہا کہ نبی اکرم ﷺ کا فرمان ہے کہ ”لوگوں میں سے اللہ کے ہاں سب سے پسندیدہ وہ ہیں جو انسانوں کے لیے زیادہ نفع بخش ہوں“ ضرورت مند اور مستحق کی مدد کاایک طریقہ یہ بھی ہے کہ اسے مستقل روزگار فراہم کرنے میں مدد دی جائے۔ انفرادی طور پر بھی ہمیں اپنے پڑوسیوں اور رشتہ داروں کی بڑھ چڑھ کر مدد کرنی چاہیے، اجتماعی طور پر بھی مستحقین کی ضرورتوں کو پورا کرنے کاانتظام کرنا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ کے نزدیک پسندیدہ نیکیوں میں سے ہے کہ کسی انسان کی زندگی میں خوشی کو داخل کرو، اس کی تکلیف، پریشانی کو دور کرنے کی کوشش کرو، مقروض کے قرض کی ادائیگی کا انتظام کر دو، کسی بھوکے کی بھوک کو ختم کر دو، اللہ تعالیٰ پسند کرتا ہے کہ معاشرے کے ضرورت مند اور مستحق افراد کی مدد انکے وہ بھائی کریں جن کو اللہ نے اپنے فضل سے نوازا ہے۔
تبصرہ