اے پی ایس پشاور کا المناک سانحہ ناقابل فراموش ہے: ڈاکٹر طاہرالقادری

قوم کے نونہالوں کی قربانی کے صدقے قوم دہشتگردی کے خلاف متحد ہوئی
اللہ تعالیٰ شہید بچوں کے درجات بلند اور ان کے والدین کو اجر عظیم عطاء کرے
دہشتگردی کی مذموم کارروائیاں کم ہوئیں،ختم نہیں ہوئیں: قائد تحریک منہاج القرآن
منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں اے پی ایس کے شہید بچوں کیلئے دعائیہ تقریب

لاہور (16 دسمبر 2019ء) بانی و سرپرستِ اعلیٰ تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ آج ہم دکھی دلوں کے ساتھ سانحہ اے پی ایس کے شہید بچوں کی 5 ویں برسی منارہے ہیں۔ اے پی ایس پشاور کا المناک سانحہ ناقابل فراموش ہے، نونہالوں کی قربانی کے صدقے قوم دہشتگردی کے خلاف متحد ہوئی اور کافی حد تک دہشتگردی کے ناسور سے نجات ملی، اللہ تعالیٰ شہید بچوں کے درجات بلند اور ان کے والدین کو اجر عظیم عطاء کرے۔ پوری قوم سانحہ اے پی ایس کے شہید بچوں کے والدین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہے اور ان کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ فوجی آپریشن کے نتیجے میں دہشتگردی کنٹرول ہوئی تاہم اسے جڑ سے کاٹنے کے لیے 20 نکات پر مشتمل قومی ایکشن پلان کی ہر شق پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی تنگ نظری اور انتہا پسندی کے تصورات سے جنم لیتی ہے، تاحال نصاب کو تبدیل کیا گیا اور نہ ہی فروغ امن نصاب کی ترویج کی گئی۔ ذمہ دار اس حوالے سے کوتاہی نہ کریں۔

دریں اثناء منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں سانحہ اے پی ایس کے شہید بچوں کے لیے گوشہ درود میں خصوصی دعائیہ تقریب کا اہتمام کیا گیا، دعائیہ تقریب میں سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، جی ایم ملک، نوراللہ صدیقی، جواد حامد، شہزاد رسول و دیگر سینئر رہنماؤں نے شرکت کی اور ملک و قوم کے استحکام کیلئے دعا کی، اس موقع پر خرم نواز گنڈاپور نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے افواج پاکستان نے جرات مندانہ کردار ادا کیا، سانحہ اے پی ایس کے بعد افواج پاکستان اور قوم نے یکسو ہو کر دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑی اور کامیابی حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ اس کامیابی کو دائمی بنانے کے لیے عصری ضروریات کے مطابق نصاب تعلیم تیار کرنے کے ساتھ ساتھ پارلیمنٹ کے فلور پر منظور کیے جانے والے 20 نکاتی ایجنڈے پر عملدرآمد بھی کرنا ہو گا۔ دہشت گردی کی مذموم کارروائیاں کم ضرور ہوئیں مگر ختم نہیں ہوئیں۔

تبصرہ

ویڈیو

پیش آمدہ مواقع

Ijazat Chains of Authority
Top