طلباء کی تعلیم اور صحت کی بہتری کےلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے: بریگیڈیر (ر) اقبال احمد خان
تعلیم پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ طویل المیعاد معاشی امکانات کی
پالیسیوں پر سنجیدگی سے عمل کرنا ہو گا
نوجوانوں کوباعزت روزگا ر مہیا کیا جائے تو پاکستان کے معاشی خدوخال سنور سکتے ہیں:
نائب صدر منہاج القرآن
شریعہ کالج کے زیر اہتمام ’’طلبہ کا مستقبل اور ہماری ذمہ داریاں‘‘ کے عنوان سے منعقدہ
تقریب سے خطاب
لاہور (2 مارچ 2020ء) نائب صدر تحریک منہاج القرآن بریگیڈیر (ر) اقبال احمد خان نے کہا کہ تعلیم، ریسرچ اور ٹیکنالوجی کی ترقی سے کسی بھی قوم کی ترقی اور وقار کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ جو قو میں ان شعبوں میں پیچھے ہیں وہ ترقی کر سکتی ہیں اور نہ ہی دنیا کےلئے مثال بن سکتی ہیں۔ پاکستان میں ناخواندگی کی شرح خوفناک حدوں کو چھو رہی ہے۔ اڑھائی کروڑ بچے بنیادی تعلیم سے محروم ہیں اور اس شرح میں مزید اضافہ ہو رہا ہے جسے روکنے کےلئے حکو مت کو سنجیدہ اور موثر اقدامات کرنا ہونگے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارے نوجوان دنیا میں صف اول کے باصلاحیت لوگوں میں شمار کئے جاتے ہیں۔ اگر نوجوانوں کو بنیادی تعلیم کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی اور حکومتی حوصلہ افزائی مل جائے، ملک کے اندر ہی انہیں باعزت روزگا ر مہیا کیا جائے تو پاکستان کے معاشی خدوخال سنور سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز کے زیر اہتمام ’’طلبہ کا مستقبل اور ہماری ذمہ داریاں‘‘ کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پروفیسر محمد نواز ظفر چشتی، محب اللہ اظہر، ڈاکٹر شبیر احمد جامی، ڈاکٹر ممتاز احمد سدیدی، ڈاکٹر شفاقت علی الازہری، صابر حسین نقشبندی و دیگر اساتذہ بھی موجود تھے۔
بریگیڈئیر (ر) اقبال احمد خان نے کہاکہ حکومت کو معیار تعلیم پر بھی توجہ دینا ہو گی، بہتر تعلیم کے ساتھ ساتھ پر مغز طلبا کو پروان چڑھانا ہو گا تاکہ ایسے ذہین نوجوان تیار ہوں جو ہر قسم کے چیلنجز سے نمٹ سکتے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ سکول کی ابتدائی تعلیم ہی مستقبل کا باب ہے۔ طلباء کی تعلیم اور صحت کی بہتری کےلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ اچھی صحت اچھی تعلیم کی ضامن ہے۔ والدین بچوں میں خود اعتمادی پیدا کریں۔ ٹیلنٹ کی قدر کرنیوالے ممالک میں پاکستان کا 34 واں نمبر ہے، پاکستان بہت سے ترقی پذیر ممالک سے آگے ہیں۔ نوجوانوں کی صلاحیتوں سے فائدہ نہ اٹھایا گیا اور ٹیلنٹ کی بے توقیری جاری رہی تو وہ دن دور نہیں جب نوجوان کاندھوں کا سہارا ملنا مشکل ہو جائے گا۔ تعلیم کے شعبے پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ طویل المیعاد معاشی امکانات کی پالیسیوں پر سنجیدگی سے عمل کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ 50 فی صد باصلاحیت نوجوان باعزت روزگار کی تلاش میں ہیں۔ منہاج القرآن کے تحت ملک بھر قائم 700سکولز، درجنوں کالجز، کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز اور عالمی معیار کی منہاج یونیورسٹی فروغ تعلیم کےلئے ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی خدمات کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
تبصرہ