عدل کی جگہ ظلم نے لے رکھی ہے: مفتی عبدالقیوم ہزاروی

مورخہ: 05 مئی 2020ء

جب تک ظلم بند نہیں ہو گا آسمان سے آفات نازل ہوتی رہیں گی
حرام رزق والوں کی کوئی دعا قبول نہیں ہوتی: سربراہ دارالافتاء منہاج القرآن
کورونا وائرس قدرت کی طرف سے تازیانہ اور اصلاح احوال کا موقع ہے

Mufti Abdul Qayyum Khan Hazarviلاہور (5 مئی 2020ء) منہاج القرآن انٹرنیشنل دارالافتا ء کے سربراہ مفتی عبدالقیوم خان ہزاروی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وباء قدرت کی طرف سے ایک تازیانہ اور اصلاح احوال کا نادر موقع ہے، اب بھی اہل زمین کو سمجھ نہ آئی تو پھر بڑے امتحان، بڑی گرفت اور برے انجام کے لیے تیار رہیں۔

انہوں نے اپنے خصوصی بیان میں کہا کہ آج دنیا میں عدل نہیں ظلم ہے، قتل ناحق، سود، بدکاری، رشوت خوری، ذخیرہ اندوزی عام ہے، طاقتوروں کے ظلم کی وجہ سے انسانیت کا ایک بڑا حصہ جہالت، غربت، بیماری، رزق کی تنگی اور پریشانیوں کا شکار ہے، جب تک انسان ظلم اور فرعونیت ترک نہیں کرے گا آسمان سے رحمتیں نہیں آفات اترتی رہیں گی، انہوں نے کہا کہ جب بھی مصیبت آتی ہے تو دعائیں کی جاتی ہیں مگر یاد رکھیں اللہ ان لوگوں کی دعائیں قبول کرتا ہے جن کا رزق حلال ہوتا ہے، حرام رزق کمانے اور کھانے والے کی کوئی دعا اور صدقہ خیرات قبول نہیں ہوتا۔ اللہ خود پاکیزہ ہے اور پاکیزہ رزق ہی پسند کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سے قبل ٹی بی، کینسر، ہیضہ، چیچک، طاعون، ایڈز جیسی بیماریاں آئیں، لاکھوں اموات ہوئیں مگر صدق دل سے توبہ نہیں کی گئی، یہ آفات طاقتوروں کو ظلم سے باز رکھنے کیلئے قدرت کی طرف سے ایک تازیانہ ہوتی ہیں مگر جیسے ہی آفت ٹلتی ہے پھر سے ظلم و بربریت، ذخیرہ اندوزی، ناجائز منافع خوری، حق تلفی، رشوت ستانی، کمیشن، کک بیکس، جعل سازی کا بازار گرم ہو جاتا ہے، اس طرح کے رویے توبہ نہیں مکر اور فریب کے زمرے میں آتے ہیں اور اللہ سے مکر کرنے والے اس کی گرفت سے نہ اس دنیا میں بچ سکیں گے اور نہ آخرت میں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے سیاستدان، وکیل، صحافی، سول ملٹری بیوروکریٹس، علماء، مشائخ، پیر فقیر، مزدور، تاجر، دکاندار، استاد اپنے آپ سے سوال کریں کہ کیا اللہ نے انہیں جو عہدے، اختیارات اور ذمہ داریاں تفویض کی ہیں کیا وہ ان کا حق ادا کررہے ہیں؟ جواب یقیناً نفی میں ہو گا، انہوں نے کہا کہ اسی لاہور شہر میں 17 جون 2014ء کو سفید داڑھی والے بزرگوں، پردہ پوش خواتین اور عبادت گزار نوجوانوں کو ناحق قتل کیا گیا، خواتین کے دوپٹے نوچے گئے اور کسی کو انصاف نہیں ملا تو کیا جہاں ظلم ہو گا وہاں اللہ کی رحمت آئے گی، طاقتور اپنا محاسبہ کریں اور سچے دل سے معافی مانگیں۔ جنہوں نے یتیموں کا یا کسی کا بھی ناحق مال کھا رکھا ہے وہ اسے واپس کریں اور ناانصافی کا شکار مظلوموں کو انصاف دیں جب یہ اعمال درست ہو جائینگے تو اللہ کی رحمت بھی نازل ہو جائیگی۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top