آج وزیراعظم وہ شخص ہے جو میرے شانہ بشانہ کھڑا ہو کر ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کے لئے انصاف لینے کی بات کرتا تھا: ڈاکٹر طاہرالقادری
قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے شہدائے ماڈل ٹاؤن کی چھٹی برسی پر آڈیو لنک پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج وزیراعظم وہ شخص ہے جو میرے شانہ بشانہ کھڑا ہو کر ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کے لئے انصاف لینے کی بات کرتا تھا اور وعدہ کرتا تھا اقتدار میں آ کر مظلوموں کو انصاف دلواؤں گا، آج مرکز پنجاب میں طاقت ان کے پا س ہے مگر وہ خاموش ہیں، ایک بیان دینے کے بھی روادار نہیں ہیں، انہی کی حکومت میں انصاف تو کیا ملنا تھا سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ظلم کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو سات، سات سال کی سزائے قید سنا دی گئی، اللہ بھلا کرے ان جج صاحبان کا جنہوں نے 13 اسیران کی ضمانت منظور کی، ظلم کا شکار ضمانتیں کروارہے ہیں اور قتل عام کرنے والے آج بھی دندناتے پھررہے ہیں، انسانی خون بہانے والے کسی قاتل کو آج کے دن تک کوئی سزا نہیں ملی، انصاف کی فراہمی کے وعدے کرنے والے طاقتور ادارے کہاں ہیں؟ کہاں ہے قانون کی بالادستی؟ کمزور، مزدور، محنت کش، مظلوم کی بات کرنے والے بھی کہیں نظر نہیں آرہے۔
منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں شہدائے ماڈل ٹاؤن کے لئے قرآن خوانی کی گئی، شہداء کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھائی گئی، اس موقع پر خرم نواز گنڈاپور، بریگیڈیئر (ر) اقبال احمد خان، نوراللہ صدیقی، حافظ غلام فرید، اشتیاق حنیف مغل، حاجی امجد حسین قادری، میاں غلام مرتضیٰ و دیگر رہنما شریک تھے۔ اس موقع گفتگو کرتے ہوئے خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے لئے وزیراعظم پاکستان سے ہر سطح پر رابطے کررہے ہیں مگر جواب کوئی نہیں ملا، سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے لئے تین ماہ قبل وزیراعظم کے ملٹری سیکرٹری سے بات ہوئی تھی تاحال کوئی جواب نہیں ملا، عمران خان سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کو بھول گئے یا ان کی ترجیح نہیں رہا، اس سوال کا جواب وہی دے سکتے ہیں۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے مزید کہا کہ ریاستیں اور حکومتیں کفر کے ساتھ تو چل سکتی ہیں مگر ظلم کے ساتھ نہیں، ظالم ہر صورت اپنے انجام کو پہنچتا ہے، ظالم کو بچانے والا بھی ظالم ہوتا ہے، مظلوموں کو انصاف دلوانا ہماراایمانی، ملی، تحریکی، انسانی فریضہ ہے، ہم سرنڈر نہیں کریں گے، انہوں نے کہا کہ جن شہداء نے جانیں دیں اور پھر ظالموں کے خلاف ڈٹ گئے میں ان سب کو سلام پیش کرتا ہوں، ظلم کے نظام کے خلاف سینہ سپر ہونے والے شہدائے اسلام آباد کو بھی سلام کرتا ہوں، ان کے درجات کی بلندی کے لئے دعا گو ہوں۔
اس موقع پر عوامی تحریک کے مرکزی قائدین، شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء اور کارکنان بڑی تعداد میں شریک تھے۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کی یادگار پر پھولوں کی چادر چڑھانے کے بعد عوامی تحریک رہنماؤں اور کارکنوں نے جامع المنہاج میں قرآن خوانی کی۔ پاکستان عوامی تحریک کے رہنماؤں نے شہدائے ماڈل ٹاؤن کی قبروں پر جا کر پھولوں کی چادریں چڑھائیں اور فاتحہ خوانی کی۔
تبصرہ