جامع شیخ الاسلام کی توسیع اور تزئین و آرائش کی تکمیل پر خصوصی تقریب
لاہور (19 فروری 2021ء) گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے منہاج القرآن انٹرنیشنل کے مرکزی سیکرٹریٹ سے ملحق جامع شیخ الاسلام کی توسیع اور تزئین و آرائش کی تکمیل پر منعقدہ خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری اور ان کا ادارہ منہاج القرآن پوری دنیا میں نوجوانوں کی اسلامی تربیت کر رہا ہے۔ امریکہ، برطانیہ، یورپ جہاں کہیں بھی چلے جائیں منہاج القرآن کے اسلامک سنٹرز تعلیم و تربیت میں اپنا کردار ادا کرتے نظر آتے ہیں۔ انہوں نے جامع شیخ الاسلام کی تعمیر نو اور تزئین و آرائش پر اپنے خیالات کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں دنیا میں جہاں کہیں بھی جاتا ہوں وہاں کی تاریخی مساجد کی زیارت کی سعادت ضرور حاصل کرتا ہوں۔ اب تک جتنی بھی مساجد دیکھیں مسجد نبوی اور حرم کے بعد سب سے زیادہ خوبصورت مسجد جامع شیخ الاسلام ہے۔ اس کی تعمیر و تزئین کے کام میں حصہ لینے والے تمام افراد بالخصوص ڈاکٹر حسن محی الدین قادری، خرم نواز گنڈاپور، محمد سلیم، محمد زبیر، انجینئرمحمد آصف کو مبارکباد پیش کرتاہوں۔ گورنر پنجاب نے کہا کہ 19 فروری کو ڈاکٹر طاہر القادری کی 70 ویں سالگرہ بھی ہے میں انہیں اس موقع پر مبارکباد پیش کرتا ہوں انہوں نے اپنی سالگرہ پر جامع شیخ الاسلام کی صورت میں لاہور اور پاکستان کے عوام کو ایک خوبصورت تحفہ دیا ہے۔
اس موقع پر قائد تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے شرکائے تقریب کو شرکت پر مبارکباد دی اور گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسجد کی تعمیر نو اور تزئین و آرائش میں حصہ لینے والے تمام احباب مبارکباد کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسجد کا افتتاح 33 سال قبل حضور پیر قدوۃ الاولیاء سیدنا طاہر علاؤ الدین الگیلانی القادری البغدادی نے اپنے دستِ مبارک سے فرمایا تھا۔ 33 سال کے بعد اس کی توسیع اور تزئین و آرائش کی گئی ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے ڈونرز کو بھی مبارکباد دی اور دعا کی کہ اللہ تعالیٰ ان کی اس کاوش کو قبول فرمائے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے ڈپٹی ایمبسیڈر آغا محمد سرخابی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جامع شیخ الاسلام کی تعمیرِ نو اور تزئین کے موقع پر منعقدہ تقریب میں شرکت کے اعزاز پر بہت خوش ہوں۔ بلاشبہ یہ مسجد اسلامی فنِ تعمیر کا شاہکار ہے۔ دنیا کی قدیم و جدید فن تعمیر کی جھلک یہاں دیکھنے کو مل رہی ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کی تصنیف و تالیف اور خطابات علمی سرمایہ ہیں۔
ناظم اعلیٰ منہاج القرآن خرم نواز گنڈاپور نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور مسجد کے مختلف تعمیراتی مراحل کے بارے میں گفتگو کی۔ ایران کے عالمی شہرت یافتہ قاری آغا قاری حاج کریم منصوری نے تلاوت قرآن مجید پیش کر کے سماں باندھ دیا۔ اس موقع پر آغا سعید ناصری سیکنڈ سیکرٹری ایمبسی ایران، قونصل جنرل ایران، لاہور آغا محمد رضا ناظری، ڈائریکٹر جنرل خانہ فرہنگ لاہور آغا جعفر روناس بھی شریک تھے۔
معروف صحافی دانشور اینکرپرسن مجیب الرحمن شامی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے آباؤ اجداد نے جان مال کی قربانیاں دے کر ایک مسجد 1947 میں بنائی تھی جس کا نام پاکستان ہے، اس مسجد کا جو حال کیا گیا دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔ آج ڈاکٹر طاہرالقادری کی گفتگو سنی جس میں انہوں نے کہا کہ 33 سال کے بعد پرانی مسجد کی تزئین و آرائش کی گئی ہے اور جو آج فن تعمیر کا ایک شاہکار بن گئی ہے۔ دعا ہے اسی طرح پاکستان کی مسجد کی بھی تزئین و آرائش کرنے والے آجائیں اور ہم جب اللہ کے حضور پیش ہوں تو کوئی شرمندگی دامن گیر نہ ہو۔
معروف دانشور کالم نویس تجزیہ نگار ارشاد احمد عارف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو اللہ تعالیٰ نے بے پناہ صلاحیتوں سے نوازا ہے۔ وہ ہر کام نفاست سے کرتے ہیں۔ جامع شیخ الاسلام ایک انتہائی خوبصورت اور فن تعمیر کی شاہکار مسجد ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ ڈاکٹر طاہرالقادری اور ان کی تحریک کو قائم و دائم رکھے۔ انہوں نے ڈاکٹر طاہرالقادری کو ان کی 70 سالگرہ کے موقع پر دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد دی۔
چیئرمین مسلم انسٹیٹیوٹ اسلام آباد صاحبزادہ سلطان احمد علی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جامع شیخ الاسلام کی پروقار تقریب میں شرکت میرے لئے اعزاز ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ڈاکٹر طاہرالقادری کو بے پناہ صلاحیتوں اور دردمند دل سے نوازا ہے۔ میری دعا ہے یہ مسجد روحانی بالیدگی کا ذریعہ بنی رہے۔
دعائے خیر سجادہ نشین بابا فرید گنج شکر ؒ پیر احمد مسعود دیوان نے کروائی۔ قاری سید خالد حمید کاظمی الازہری، قاری اللہ بخش نے تلاوت قرآن کی سعادت حاصل کی۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض علامہ رانا محمد ادریس نے انجام دیئے۔ صدر منہاج القرآن ڈاکٹر حسین محی الدین قادری، شیخ حماد مصطفی المدنی، شیخ احمد مصطفی العربی نے تقریب میں خصوصی شرکت کی۔ معروف نعت خوان محمد افضل نوشاہی، خرم شہزاد نے نعتِ رسول مقبول پیش کی۔ تقریب میں بیرسٹر عامر حسن، تاجر رہنماؤں محمد امجد چودھری، ارباب خان، سید عظمت علی شاہ، بابر بٹ، حاجی محمد امین، حاجی امین انصاری شریک تھے۔
تبصرہ