آئرلینڈ میں شہدائے ماڈل ٹاؤن کے لیے دعائیہ تقریب کا انعقاد
منہاج القرآن انٹرنیشنل آئرلینڈ کے زیراہتمام سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء سے اظہار یکجہتی اور ایصال ثواب کے لئے آن لائن دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام میں تحریک منہاج القرآن آئرلینڈ کے ایگزیکٹیو، رفقاء واراکین اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔
اس موقع پر پروگرام میں تحریک منہاج القرآن آئرلینڈ کے صدر وسیم بٹ نے تمام معزز مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ انہوں نے کہا کہ آج کی یہ تعزیتی محفل 17 جون 2014 کے شہداء کے لیے ہے۔ ہم شہداء کے قصاص کا مطالبہ کرتے ہیں اور انصاف ملنے تک شہداء کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن آج کے مادی دور میں ملت اسلامیہ کو پھر سے محبت و الفت اور اتحاد و یگانگت کیساتھ آپس میں جوڑ رہی ہے۔ عالم انسانیت کو مکین گنبد خضرا کی عطا کردہ آفاقی ہدایت کی روشنی کا پیغام دے رہی ہے۔ دوسری طرف وطن عزیز میں پسے ہوئے مظلوم کی آواز کو بلند کرنا، ملک میں بدعنوانی ناانصافی ظلم و بربریت باطن طاغوتی نظام کے خلاف آواز بلند کرنے کا فریضہ بھی منہاج القرآن ادا کر رہا ہے۔
مقررین میں علامہ محمد عدیل، پیر شیراز حسین قادری، سید ذیشان شاہ اور جنید خالد نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری حصول انصاف کی جدوجہد کے سات سال کے بعد آج بھی پوری طاقت اور پورے عزم اور استقامت کے ساتھ شہداء کے ورثاء کیساتھ کھڑے ہیں۔ حصول انصاف کی جدوجہد آج بھی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت مدینہ کی ریاست بنانے کا دعوی کرنے سے پہلے اس پر توجہ کرے کہ ریاست مدینہ کی بنیاد انصاف پر تھی اگر عدل و انصاف آج اگر ہمیں نہیں ملے گا تو پھر کبھی بھی یہ دعوی نہیں کر سکتے کہ ہم مدینہ کی ریاست بنانے جا رہے ہیں ہم سابقہ حکومت کے اس قاتلانہ اور فاسقانہ اقدام اور موجودہ حکومت کی لاپرواہی اور خاموشی کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔
اس محفل کے مہمان خصوصی نوجوان سکالر اور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے شاگرد علامہ مکرم مقصود نے سانحہ ماڈل ٹاون پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے چالیس سال تک تبلیغ دین اپنی شخصیت اپنا کردار، صداقت اور اپنی امانت کیساتھ اپنے علم و عمل سے دنیا میں خود کو منوایا۔
شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء آج بھی جابرانہ، ظلم و ستم، باطن طاغوتی نظام اور حکومتی دہشت گردی کا نشانہ بننے کے بعد بھی آج حصول انصاف کے لیے عدالتوں کے چکر لگا رہے ہیں۔ سات سال گزر جانے کے باوجود بھی انصاف نہیں ملا لیکن ہم آج بھی پہلے دن کی طرح پرعزم ہیں کہ انصاف ہو کے رہے گا اور بے گناہوں کا خون بہانے والے انصاف کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرنے والے اپنے عبرتناک انجام کو پہنچیں گے۔
آخر میں تمام شرکاء نے شہداء کی ارواح کو ایصال ثواب کے لئے سورہ یٰسین، سورہ ملک، 13 ہزار درود پاک، دو ہزار کلمہ طیبہ اور دو ہزار استغفار کا تحفہ پیش کیا۔ اس موقع پر علامہ محمد عدیل نے تمام شہداء کے درجات کی بلندی، شیخ الاسلام کی صحت و تندرستی اور عالم اسلام اور وطن عزیز پاکستان کی کامیابی و کامرانی کے لیے خصوصی دعا بھی کروائی۔
اس سے پہلے محفل کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا جس کی سعادت سید ذیشان شاہ نے حاصل کی۔ حضور نبی اکرمؐ کی بارگاہ اقدس میں گلہائے عقیدت جنید خالد نے پیش کیے جبکہ نقابت کے فرائض محی الدین ادا کیے۔
دعائیہ تقریب میں پیر شیراز حسین قادری، علامہ مکرم مقصود، علامہ محمد عدیل، ڈاکٹر عبدالقدیر، رضوان احمد طور، ارسلان خان، حافظ سعید بھٹی، محی الدین، سید ذیشان شاہ، عبدالحفیظ، فیاض احمد، مدثر بھٹی، پرویز ملک، جنید خالد اور وسیم بٹ اور دیگر نے بھی شرکت کی۔
رپورٹ: وسیم بٹ، ڈبلن آئرلینڈ
تبصرہ