قربانی کا اصل فلسفہ تقویٰ اور اللہ کی رضا کا حصول ہے: سید امجد علی شاہ
ہمارا دینی، اخلاقی فریضہ ہے کہ عید پر محروم طبقات کے ساتھ خوشیاں بانٹیں
عیدالاضحی قربانی، ایثار اور محبت کا پیغام دیتی ہے: ڈائریکٹر منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن
لاہور (17 جولائی 2021) ڈائریکٹر منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن سید امجد علی شاہ نے کہا ہے کہ معاشرے کے پسے ہوئے طبقات، مفلس اور محروم افراد کو اپنی خوشیوں میں شامل کرنا ہی عیدالاضحی کا فلسفہ ہے۔ عیدالاضحی قربانی، ایثار اور محبت کا پیغام دیتی ہے۔ دین اسلام غریب اور مستحق لوگوں کو خوشی کے تہوار میں شامل کرنے کا درس دیتا ہے۔ ہمارا دینی، اخلاقی اور قومی فریضہ ہے کہ ہم عید پر محروم طبقات کے ساتھ خوشیاں بانٹیں۔ عیدالاضحی پر قربانی کا مقصد جانور ذبح کرنا ہے مگر اس کی اصل روح تقویٰ اور اخلاص کی آبیاری ہے، قربانی کی قبولیت کا انحصار دکھلاوے پر نہیں بلکہ خالصیت پر ہوتا ہے، جہاں اخلاص نہ ہو وہاں قبولیت بھی نہیں ہوتی، اسوہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کی پیروی کا اصل مقصد جانور ذبح کرنا، نفسانی خواہشات کی تکمیل اور دکھلاوا نہیں بلکہ طلب رضائے الٰہی ہے، قربانی کے ذریعے انسان کے دل میں اللہ تعالیٰ کی عظمت، انبیائے کرام علیہم السلام سے محبت، خلوص و ایثار کا جذبہ پراون چڑھتا ہے، قربانی کا اصل فلسفہ تقویٰ اور اللہ کی رضا کا حصول ہے، اگر اسی جذبے سے قربانی کی جائے تو یقیناً وہ بارگاہ الٰہی میں شرف قبولیت کی سند پاتی ہے۔ قربانی کا اصل مقصد اللہ کی خوشنودی حاصل کرنا ہے، ایثار اور قربانی کے اس جذبے کو زندہ رکھنا ہے جس کا مظاہرہ اللہ رب العزت کے حکم پر ان کے محبوب پیغمبر حضرت ابراہیم علیہم السلام نے اپنے بیٹے کو قربانی کیلئے پیش کر کے کیا۔ قربانی کا یہ فلسفہ ہے کہ اپنی محبوب ترین متاع کو خوش دلی اور خندہ پیشانی کے ساتھ اللہ کے حضور پیش کیا جائے وہ چاہے مال ہو یا قیمتی وقت۔ وہ منہاج القرآن کے مرکزی سیکرٹریٹ میں قربانی مہم 2021 کے سلسلے میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ قربانی کا گوشت غربا، مساکین اور ضرورت مندوں میں تقسیم کیا جائیگا۔ لاہور میں جدید سلاٹر ہاؤس میں قائم کی گئی مرکزی قربان گاہ میں گائیں، بکرے، دنبے اور چھترے ذبح کیے جائینگے۔ قربانی اسلامی تعلیمات کا ایک اہم حصہ، اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کا ذریعہ اور مالی عبادت ہے۔ اجلاس میں خرم شہزاد، ایوب انصاری، سعید اختر، میاں زاہد جاوید، طیب ضیاء و دیگر بھی موجود تھے۔
تبصرہ