حضرت امام حسینؑ امام حق و صداقت ہیں: ڈاکٹر طاہرالقادری
امام عالی مقامؑ نے یزید کے جابر اور باطل اقتدار کے خلاف کرہ ارض
کی عظیم ترین قربانی پیش کی
اہل بیت اطہارؑ کی قربانیوں نے حق اور باطل کے درمیان حد فاصل قائم کر دی
لاہور (11 اگست 2021ء) قائد تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ حضرت امام حسینؑ نے ظلم و بربریت اور شعائر دین کی کھلم کھلا خلاف ورزی، استہزا اور یزید کے باطل اقتدار کے خلاف کلمہ حق بلند کیا اور جان کا نذرانہ پیش کر کے قیامت تک کے لیے ایک اصول متعین کر دیا کہ اعلائے کلمہ حق پر گردن کٹ جائے مگر اس میں خم نہ آئے۔ انہوں نے کہا کہ امام حسینؑ امام حق و صداقت ہیں۔ میدان کربلا میں دی جانے والی قربانیوں اور بہنے والے مقدس لہو نے قیامت تک کے لیے حق اور باطل کے درمیان ایک حد فاصل قائم کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایمان کی استقامت اور اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی خوش نودی کے لیے امت مسلمہ کا ہر فرد دعا کرتا رہے کہ اللہ تعالیٰ ہمارے دلوں کو اہل بیت اطہار علیہم السلام کی محبت سے آباد اور ہمیشہ شاد رکھے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مزید کہا کہ شہادت امام حسینؑ کو ایک عام انسانی جان کا قتل قرار دینے والے قرآن مجید کے احکامات اور حضور نبی اکرم ﷺ کے فرامین ہمیشہ یاد رکھیں۔
آپ ﷺ نے فرمایا: ”حسین مجھ سے اورمیں حسین سے ہوں، جو حسین کو محبوب رکھتا ہے اللہ اُسے محبوب رکھتا ہے۔“ ایک اور موقع پر آپ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے حسن و حسین سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے ان دونوں سے بغض رکھا اس نے مجھ سے بغض رکھا۔“ انہوں نے کہا کہ اہل بیت اطہار علیہم السلام کے ساتھ کربلا میں روا رکھے گئے سلوک سے یہ امر واضح ہو جاتا ہے کہ یہ مسئلہ انسانی جان کے قتل کا نہیں کہ اسے محض ایک حرام فعل قرار دیا جائے بلکہ یہ مسئلہ رسول اللہ ﷺ کو اذیت پہنچانے کا ہے۔
قرآن مجید کی آیات سے یہ امر ثابت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کواذیت پہنچانے والا اپنے اس قبیح فعل کے ارتکاب کی وجہ سے براہ راست کافر ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ رب العزت نے قرآن مجید میں اہل بیت اطہار علیہم السلام کو ہر قسم کی معصیت اور نجاست سے پاک صاف قرار دیا ہے۔ ان کے حوالے سے جو شخص اپنے دل میں ذرہ بھر بھی میل لائے گا وہ ایمان کی دولت سے محروم ہو جائے گا۔
تبصرہ