منہاج القرآن اتحاد امت اور امن و اعتدال کے لئے کوشاں ہے: ڈاکٹر حسن محی الدین قادری
منہاج القرآن نے تعلیم و تربیت کے شعبے میں مثالی کامیابیاں حاصل کیں: ڈاکٹر حسین محی الدین قادری
مجلس شوریٰ کے اجلاس میں، خرم نواز گنڈاپور و دیگر قائدین کا اظہار خیال، نظرثانی شدہ دستور پر بریفنگ
لاہور(3 اکتوبر 2021ء) منہاج القرآن انٹرنیشنل کی مرکزی مجلس شوریٰ کااجلاس چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسین محی الدین قادری، ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور اور شوریٰ کے ممبران نے شرکت کی۔
شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سپریم کونسل ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ منہاج القرآن احیائے دین، اسلام کی ترویج و اشاعت، اتحادِ امت اور معاشرے میں تحمل و برداشت اور امن و اعتدال کے فروغ کے لئے 40 سال سے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی سرپرستی اور رہنمائی میں کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن کی دعوتی، تعلیمی و تحقیقی خدمات کے باعث دنیا کے ہر براعظم تک اسلام کے امن و سلامتی والا دین ہونے کا پیغام پہنچا اور جو لوگ کم علمی یا تعصب کی بنیاد پر اسلام پر انتہا پسندی اور دہشت گردی کا الزام لگارہے تھے انہیں قرآن و سنت کی تعلیمات کی روشنی میں دو ٹوک انداز میں بتایا گیا اسلام انتہا پسندی کا نہیں امن اور محبت کا دین ہے۔
انہوں نے مدارس دینیہ کے حوالے سے نظام المدارس پاکستان کے قیام کو ایک بڑی پیشرفت قرار دیا اور کہا کہ کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز، منہاج کالج فار ویمن اور ای لرننگ ڈیپارٹمنٹ سے پاکستان کے اندر اور باہر سے بڑی تعداد میں لوگ علمی استفادہ کر رہے ہیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن نے اپنی تشکیل کے 40 سال کے مختصر عرصہ میں تعلیم کے شعبے میں کارہائے نمایاں انجام دیئے ہیں اور نوجوانوں کی تربیت اور کردار سازی کے بہت سارے سنگ میل عبور کئے ہیں۔
انہوں نے شوریٰ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پاکستان کے طول و عرض میں منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے تحت قائم سینکڑوں تعلیمی اداروں میں 1 لاکھ 10 ہزار سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں اور انہیں 10 ہزار سے زائد اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان اساتذہ زیور علم سے آراستہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن کی تعلیمی، تربیتی و فکری جدوجہد کا مرکز و محور پرامن اور پڑھا لکھا پاکستان ہے۔
انہوں نے بتایا کہ برطانیہ، یورپ میں مقیم پاکستانی مسلم خاندانوں کے بچوں کو بامقصد تعلیم دینے کے لئے منہاج القرآن کے پلیٹ فارم سے عظیم الشان تعلیمی ادارے قائم ہورہے ہیں۔ منہاج القرآن آئندہ نسلوں کے ایمان، اعتقاد اور کردار کی حفاظت کا دینی و ملی فریضہ انجام دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ الحمدللہ منہاج القرآن واحد دینی تحریک ہے جس کے دروازے ہر مکتب فکر کے لئے کھلے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ منہاج یونیورسٹی لاہور نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی ماڈریٹ اسلامک فکر کے تحت تھوڑے عرصے میں غیر معمولی کامیابیاں سمیٹی ہیں۔ انہوں نے منہاج یونیورسٹی لاہورکے حوالے سے گفتگو میں بتایا کہ منہاج یونیورسٹی ہر طبقہ کے افراد اور طلباء و طالبات کے لئے ایک خاص توجہ کا مرکز بن چکی ہے کیونکہ یہاں اعلیٰ تعلیم بھی ہے اور تربیت بھی ہے اور اس وقت منہاج یونیورسٹی لاہور پرائیویٹ سیکٹر کی تیزی سے ترقی کرنے والی یونیورسٹی بن چکی ہے۔ منہاج یونیورسٹی لاہور ٹاپ 10 یونیورسٹیز میں شامل ہے جو مستحق طلباء کو 6 کروڑ روپے کا سالانہ مالی ریلیف دیتی ہے۔
مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں تمام شعبہ جات کے ڈائریکٹرز، زونل نائب ناظمین اعلیٰ نے اپنے اپنے زون کے حوالے سے کارکردگی رپورٹ پیش کی۔ اس کے علاوہ منہاج یوتھ لیگ کے صدر مظہر محمود علوی، مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے صدر عرفان یوسف، منہاج ویمن لیگ کی ناظمہ سدرہ کرامت نے بھی کارکردگی رپورٹ پیش کی۔ شوریٰ کے اجلاس میں نظرثانی شدہ دستور کے بارے میں ڈائریکٹر ایف ایم آر آئی محمد فاروق رانا نے بریفنگ دی۔
شوریٰ کے اجلاس میں ڈاکٹر محمد رفیق نجم، علامہ رانا محمد ادریس، سردار شاکر مزاری، پروفیسر سلیم چودھری، احمد نواز انجم، نوراللہ صدیقی، جاوید ہزاروی، سید امجدعلی شاہ، علامہ میر آصف اکبر، عارف چودھری نے بھی اظہار خیال کیا اور اپنے اپنے شعبہ جات سے متعلق کارکردگی رپورٹ پیش کی۔
تبصرہ