کیپٹن (ر) عثمان کی بریت کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر

مورخہ: 21 مئی 2022ء

سانحہ ماڈل ٹاؤن کے روز کیپٹن (ر) عثمان بطور ڈی سی او لاہور سول ایڈمنسٹریشن کے سربراہ تھے
اپیل مخدوم مجید حسین شاہ ایڈووکیٹ اور نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ کی طرف سے دائر کی گئی ہے

Ain ul Haq baghdadi addressing Jummah gathering

لاہور (20 مئی 2022ء) شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء نے کیپٹن (ر) محمد عثمان کی انسداد دہشت گردی عدالت لاہور سے بریت کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کر دی ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے لیگل ترجمان نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ نے کہا کہ کیپٹن (ر) عثمان 17 جون 2014ء کے دن بطور ڈی سی او لاہور سول ایڈمنسٹریشن کے سربراہ تھے اور وہ وقوعہ کے روز وقوعہ پر موجود تھے۔ ان کی موجودگی کے آڈیو ویڈیو ثبوت انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کو مہیا کئے گئے اور کیپٹن (ر) عثمان خود بھی جائے وقوعہ پر اپنی موجودگی کا اعتراف کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ استغاثہ کے دوران کیپٹن (ر) عثمان کی موجودگی کے ثبوت، فوٹوگرافس بمع کیمرہ مین، سی ڈیز بطور شہادت پیش کئے گئے۔ یہ ثبوت ملزم کے سانحہ میں ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد پر مشتمل ہیں۔ ملزم سانحہ ماڈل ٹاؤن میں پوری طرح ملوث ہے اور کسی رعایت کا مستحق نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملزم کی استغاثہ میں طلبی کے خلاف دائر کردہ رٹ پٹیشن عدالت عالیہ لاہور سے خارج ہوچکی ہے جس کے بعد صفحہ مثل پر ایسا کوئی امر نہیں آیا جس سے ملزم کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوتا ہو۔ نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ نے کہا کہ پوری امید ہے کہ لاہور ہائیکورٹ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو انصاف دے گی۔ اپیل مخدوم مجید حسین شاہ ایڈووکیٹ اور نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ کی طرف سے دائر کی گئی ہے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top