برصغیر میں صوفیائے کرام کی محنت سے اسلام پھیلا: علامہ میر آصف اکبر
بابا فرید گنج شکر رحمۃ اللہ علیہ صوفیائے کرام کے قافلے کے نامور رہبر و سالار ہیں، منہاج علماء کونسل
آپ رحمۃ اللہ علیہ کے اقوال دلوں کا زنگ اتارنے کے لئے نسخہ اکسیر ہیں، عرس مبارک کے موقع پر گفتگو
لاہور (5 اگست 2022) منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی ناظم علامہ میر آصف اکبر نے حضرت بابا فرید گنج شکر رحمۃ اللہ علیہ کے عرس مبارک کے موقع پر منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی و صوبائی عہدیداروں کے ایک اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ برصغیر میں اسلام صوفیا کی محبت، محنت اور حسن سلوک سے پھیلا۔ حضرت بابا فرید گنج شکر رحمۃ اللہ علیہ صوفیائے کرام کے قافلے کے ایک نامور رہبر اور سالار ہیں۔ حضرت بابا فرید رحمۃ اللہ علیہ تصوف و طریقت کی تربیت گاہ کے شیخِ کبیر ہیں۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ کا مشہور زمانہ قول ہے کہ وہی دل دانش کا خزانہ بنتا ہے جو دنیا کی محبت سے خالی ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حضرت بابا فرید گنج شکر رحمۃ اللہ علیہ کی انسان دوستی اور فروغ علم و امن پر زمانہ ہمیشہ ناز کرتا رہے گا۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے برصغیر میں اشاعت اسلام، غلبہ دین حق، بین المذاہب رواداری کے فروغ کیلئے عظیم خدمات انجام دیں۔ دین کی ترویج و اشاعت میں جتنی محنت حضرت بابا فرید گنج شکر رحمۃ اللہ علیہ نے کی وہ اسلامی تاریخِ تصوف کا ایک سنہرا باب ہے۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ کے حُسنِ اخلاق و اخلاص کے باعث خطہ پنجاب میں بالخصوص بڑے بڑے خاندانوں اور قبائل نے اسلام قبول کیا اور پنجاب میں اسلام کی روشنی پھیلی۔
انہوں نے کہا کہ حضرت بابا فرید رحمۃ اللہ علیہ باطنی علوم کے ساتھ ساتھ ظاہری علوم کے بھی ایک متبحر اور عالم باکمال تھے۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں حاضر ہونے والے ظاہری علوم کے ساتھ باطنی احوال کی اصلاح پاتے۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ کے ملفوظات آج بھی دل کا زنگ اتارنے کے لئے نسخہ اکسیر ہیں۔ آپ رحمۃ اللہ علیہ نے توبہ کی تلقین کرتے ہوئے فرمایا کہ اپنے ایمان کی حفاظت کے لئے حواس خمسہ کو ہر طرح کے گناہوں سے لاتعلق بناؤ۔
تبصرہ