غلامی سے نجات کیلئے ہر گھر مرکز علم بنانا ہو گا: ڈاکٹر حسن محی الدین قادری
سر سید احمد خان کی علمی تحریک نے حصول آزادی کیلئے مرکزی کردار ادا کیا
آج کا پاکستان ”آئین نو“ اور”نقش کہن“ کی کشمکش سے دوچار ہے
جہاں جہالت ہو گی وہاں محکومی ہو گی: چیئرمین سپریم کونسل منہاج القرآن
فرسودہ سوچ اور تنگ نظری پر مبنی رویے نظام کی تبدیلی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں
لاہور(12اگست 2022) منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے پاکستان کے 75ویں یوم آزادی کے موقع پر اپنے خصوصی بیان میں کہا ہے کہ جہاں جہالت ہو گی وہاں غلامی و محکومی ہو گی، معاشی، سیاسی اور ہر نوع کی سماجی غلامی سے نجات کیلئے ہر گھر کو مرکز علم بنانا ہو گا۔ آج کا پاکستان ”آئین نو“ اور”نقش کہن“ کی کشمکش سے دوچار ہے، سٹیٹس کو پر مبنی رویے نوجوان قبول کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں، سر سید احمد خان کی علمی تحریک نے حصول آزادی کیلئے مرکزی کردار ادا کیا۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ایسٹ انڈیا کمپنی نے برصغیر میں کروڑوں انسانوں کو غلام بنانے اور اپنا قبضہ مستحکم کرنے کیلئے بدترین قتل عام اور لوٹ مار کا سہارا لیا اور خطہ کے کروڑوں انسانوں کو غلامی کی زنجیروں میں جکڑ لیا۔ آزادی کیلئے پہلی اور مؤثر سنجیدہ کوشش سر سید احمد خان نے علی گڑھ کی علمی تحریک کی صورت میں کی۔ اس علمی تحریک نے تحریک پاکستان کو نامور تعلیم یافتہ، باشعور قیادت فراہم کی اور برصغیر کے مسلمانوں کے اندر آزادی کیلئے بیداری شعور کی ایسی روح پھونکی جس کا نتیجہ آزاد اور خود مختار ملک پاکستان کی صورت میں سامنے آیا۔ انہوں نے کہاکہ آج پھر پاکستان معاشی اور ذہنی غلامی کا شکار ہے اس غلامی سے نجات کیلئے علم و ہنر کی تحریک چلانے اور ہر گھر کو مرکز علم میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ غلامی و محکومی سے نجات کا واحد راستہ فروغ علم وہنر ہے۔
ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ اس وقت پڑھی لکھی مڈل کلاس قومی ایشوز میں دلچسپی لے رہی ہے اور نوجوان سٹیٹس کو پر مبنی رویوں سے گلو خلاصی چاہتے ہیں، نئے حالات و حقائق کے ادراک میں تاخیر باعث نقصان ہو گی۔ زمینی حقائق مسخ کرنے اور ان سے منہ موڑنے سے انتہا پسندی اور جنونی رویے پرورش پائیں گے۔ نوجوان ”نقش کہن“ کو قبو ل کرنے پر تیار نہیں ہیں لہذا علم و امن کے فروغ کیلئے کام کرنے والی حقیقی تحریکوں اور شخصیات کو ریاستی سطح پر مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ ڈنگ ٹپاؤ پالیسیوں نے پاکستان کو بحرانوں کی دلدل بنا دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ فرسودہ سوچ اور تنگ نظری پر مبنی رویے نظام کی تبدیلی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں۔
منہاج القرآن انٹرنیشنل کی سپریم کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر حسن محی الدین قادری نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے علی گڑھ کی تحریک کی طرز پر منہاج القرآن کو فروغ علم و تربیت کا مرکز بنایا ہے۔ شیخ الاسلام کی ذاتی کوششوں سے منہاج القرآن نے اہل وطن کو منہاج یونیورسٹی لاہور، نظام المدارس پاکستان، کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سائنسز، منہاج ویمن کالج، آغوش گرائمر سکول، تحفیظ القرآن انسٹی ٹیوٹ اور منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کی صورت میں عظیم الشان تعلیمی ادارے دئیے ہیں جہاں لاکھوں طلبہ و طالبات جدید عصری و دینی علوم حاصل کر رہے ہیں۔ تحریک منہاج القرآن تجدید و احیائے دین، فروغ امن کے ساتھ ساتھ شرح خواندگی میں اضافے کیلئے اپنا لائق تحسین قومی، ملی و دینی کردار ادا کر رہی ہے۔
تبصرہ