شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے چھٹے کانووکیشن سے خطاب
تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے جامعہ اسلامیہ منہاج القرآن کے چھٹے کانووکیشن میں شریک طلباء و طالبات و اساتذہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ علم کے سفر میں چار چیزیں پیش نظر رکھی جائیں ان میں تعلیم العلم، تعلیم الادب، تعلیم الخلق، تعلیم التربیۃ شامل ہیں یعنی علم کے ساتھ ساتھ ادب بھی سیکھو، اچھی تربیت اور اخلاق سنوارنے پر توجہ دو۔ انہوں نے کہا کہ یہ ضروری نہیں ہے کہ تعلیم سے کامل ارتقاء نصیب ہو، کامل ارتقا تربیت سے عطا ہوتا ہے۔ عالم کا یہ کام نہیں کہ جذبات کی رو میں بہہ جائے، عالم کا یہ فرض ہے کہ مخلوق کی حقیقی راہنمائی کرے اور انہیں تباہی کے گڑھے میں گرنے سے بچائے۔ صحیح علم وہی ہے جس کا مثبت اثر طبیعت اور مزاج پر ظاہر ہو۔ علم النافع انسان کو تقویٰ و طہارت کا پیکر بناتا ہے، حرام امور سے بچاتا ہے، سنت کا پیروکار بناتا ہے۔ بداخلاقی اور تنگ نظری سے بچاتا ہے۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ افسوس آج ہمارے مکتب فکر، مسالک اور مختلف شعبہ ہائے زندگی میں گھٹن، تنگ نظری اور انتہا پسندی ہے اس کی ایک بڑی وجہ حصولِ علم اور تربیت کے تقاضوں کو نظر انداز کرنا ہے۔ حضرت کعب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں علم حاصل کرنے کے بعد جب اسے بیچا جائے تو وہ عزت کی بجائے ذلت کا باعث بنتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری طالب علمانہ زندگی کو 63 برس ہو چکے ہیں لیکن آج بھی کتب کی طرف اسی نیت اور چاہت کے ساتھ رجوع کرتا ہوں جیسے میں کچھ نہیں جانتا۔ آج تمام تر مصروفیات اور مسائل صحت کے ساتھ 15 سے 16 گھنٹے مطالعہ میں گزارتا ہوں۔
شیخ الاسلام دامت برکاتہم العالیہ نے مثالی تعلیمی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء و طالبات کو مبارکباد دی اور ان کے روشن مستقبل کے لئے دعا کی۔
کانووکیشن کی تصویری جھلکیاں
مقررین
کانووکیشن کے آغاز میں قومی ترانہ بھی پڑھا گیا
معزز مہمانان گرامی
کاونوکیشن میں 2016 سے 2022 کے گریجوایٹس طلباء نے شرکت کی
گریجوایٹس کا مہمانوں کے ساتھ گروپ فوٹو
اساتذہ و طلباء کو ایوارڈز اور شیلڈز دی گئیں
تبصرہ