نوجوانوں کے اخلاق بگاڑے جارہے ہیں: علامہ میر آصف اکبر
کامیسٹس یونیورسٹی میں مخرب اخلاق سوال منصوبہ بندی کا شاخسانہ ہے
قانون نافذ کرنے والے ادارے سراغ لگائیں، ناظم اعلیٰ نظام المدارس پاکستان
لاہور(21 فروری 2023) نظام المدارس پاکستان کے ناظم اعلیٰ علامہ میر آصف اکبر نے کہا ہے کہ کامیسٹس یونیورسٹی میں طلبہ کو فراہم کیا جانے والا مخرب اخلاق سوال نامہ لمحہ فکریہ اور منصوبہ بندی کا شاخسانہ ہے۔ کڑی گرفت ضروری ہے۔ اسلامی، انسانی و اخلاقی اقدار کا مذاق اڑانے والے لیکچرر کو نوکری سے نکالنا کافی نہیں ہے اسے گرفتار کیا جائے اور تفتیش کی جائے کہ اس نے کس کے کہنے پر یہ قبیح حرکت کی۔ تمام کرداروں کے چہروں سے نقاب اٹھنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تعلیمی نظام کے ساتھ ایک سازش ہورہی ہے اور نوجوان کے ذہنوں کو پراگندہ کیا جارہا ہے۔ جب بھی کسی قوم کو تباہ کرنے کی منصوبہ بندی کی جاتی ہے تو پہلا حملہ نوجوانوں کے اخلاق پر کیاجاتا ہے۔ مذکورہ یونیورسٹی کا واقعہ رپورٹ ہو گیا اور منظر عام پر آگیا مگر لاتعداد واقعات ایسے بھی ہیں جو ہورہے ہیں مگر رپورٹ نہیں ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے اعلیٰ تعلیمی اداروں نے تعلیم کو تربیت سے جدا کردیا ہے جس کا نتیجہ بے راہ راوی کی یلغار کی صورت میں سامنے آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کبھی اسلامیات میں غیر اسلامی مواد داخل کر دیاجاتا ہے کبھی تاریخ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جاتا ہے کبھی پاکستان اور اسلام کے ہیروز کے بارے میں من گھڑت کہانیاں گھڑی جاتی ہیں۔ فتنوں کے سیلاب نے تعلیمی اداروں کا رخ کر رکھا ہے اور ذمہ داروں کی بے حسی اس سے بڑا المیہ ہے۔ ہمارے قانون نافذ کرنے والے ادارے اس فتنے کی روک تھام پر توجہ دیں۔
تبصرہ