غزوہ بدر حق وباطل کے مابین فیصلہ کن معرکہ تھا: شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری
کامیابی عددی اکثریت نہیں حق پر مبنی فکر کی مرہون منت ہوتی ہے: بانی منہاج القرآن
لاہور(7 اپریل 2023ء) تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزوہ بدر حق اور باطل کے مابین فیصلہ کن معرکہ تھا۔ اللہ کی نصرت سے حق باطل پر غالب آیا اور 313 تاریخ میں امر اور سرخرو ہوئے غزوہ بدر کا یہ پیغام ہے کہ کامیابی عددی اکثریت نہیں حق پر مبنی فکر کی مرہون منت ہوتی ہے۔
انہوں نے غزوہ بدر ”یوم الفرقان“ کے موقع پر اپنے بیان میں کہا کہ اسلامی تاریخ میں جتنی فتوحات ہوئیں وہ سب غزوہ بدر کی عظیم الشان فتح کی مرہون منت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب بندہ مومن کا اللہ پر توکل اور یقین قائم ہوجاتا ہے تو اللہ اپنے بندوں کا مددگار بن جاتا ہے اور یقین والے بندوں کو اللہ کسی میدان میں ہارنے نہیں دیتا۔ غزوہ بدر میں شامل سپاہ بے سرو سامان تھی ان کے پاس اسباب جنگ نہ ہونے کے برابر تھے وہ تعداد میں بھی کم تھے مگر ان کے پاس ایمان اور یقین کی طاقت تھی اور وہ سمجھتے تھے کہ حضور نبی اکرم ﷺ جو فرما رہے ہیں وہی عین حق ہے اصحاب بدر نے اللہ کو نہیں دیکھا تھا مگر ان کا یہ پختہ یقین تھا کہ اللہ ایک ہے اور اس کا کوئی ہم عصر نہیں وہی کارساز اور مختارکائنات ہے۔
غزوہ بدر میں شریک جلیل و قدر اصحاب رسول حضور نبی اکرم ﷺ کی ہر بات کو حق جانتے تھے اور ان کا آپ ﷺ کے اللہ کے رسول ﷺ ہونے پر پختہ یقین تھا۔ یہی وہ کامل یقین تھا جس کے سہارے وہ اپنے جان و مال کے ساتھ غزوہ بدر کے معرکہ میں شریک ہوئے۔ کامل یقین ہی در حقیقت کامل ایمان ہے۔ غزوہ بدر کا پیغام ہے کہ اللہ اور اس کے رسول ؐ پر مکمل یقین رکھا جائے اسے کارساز جانا جائے۔ جو بندہ دنیاوی اسباب کی بجائے اللہ پر یقین رکھتا ہے تو اللہ اس کے لئے غیب سے مدد کے دروازے کھول دیتا ہے۔
تبصرہ