منہاج ویلفیئر عید الاضحی پر ایک لاکھ مستحق خاندانوں کو گوشت پہنچائے گی: ثنا اللہ خان
عید الاضحی کے تینوں روزملک بھر میں ہزاروں وقف (فی سبیل اللہ) قربانیاں کی جائیں گی: ڈائریکٹر MWF
ذبیحہ سے گوشت بننے تک تمام مراحل جدید مشینوں کے ذریعے سلاٹر ہاؤس میں مکمل کئے جائیں گے
50 انتظامی کمیٹیوں نے کام شروع کر دیا، جانوروں کی خریداری کی جا رہی ہے: انتظامی کمیٹیوں سے گفتگو
لاہور (7جون 2023ء) منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر آپریشنز انجینئر ثناءاللہ خان نے کہا ہے کہ عید الاضحی پر منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن لاہور سمیت ملک بھر میں ہزاروں وقف (فی سبیل اللہ) قربانیاں کرے گی۔ گوشت مستحقین اور ضرورت مندوں تک پہنچایا جائے گا۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت ملک کے تمام بڑے شہروں میں اجتماعی قربانی کے مراکز قائم کئے جا رہے ہیں۔ قربانی مہم 2023 کیلئے تشکیل دی گئی 50 انتظامی کمیٹیوں نے کام شروع کر دیا ہے۔ قربانی کے گوشت کو ہائی جینک طریقے سے محفوظ بنانے اور اسے مستحقین تک پہنچانے کیلئے تمام انتظامات مکمل کئے جا رہے ہیں۔
منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے سینکڑوں رضا کار گوشت کی تقسیم میں حصہ لیں گے اور قربانی کا گوشت مستحقین کے گھروں تک پہنچائیں گے۔ قربانی کے جانوروں کی خریداری شروع کر دی گئی ہے۔ عید کی خوشیوں میں ان لوگوں کو شریک کرنا ضروری ہے جو قربانی کی استطاعت نہیں رکھتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے انتظامی کمیٹیوں کے سربراہان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہاکہ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے تحت وقف قربانی کیلئے عید الاضحی پر سینکڑوں جانور ذبح کئے جائیں گے۔ ایک لاکھ سے زائد مستحق خاندانوں کو گوشت پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ذبیحہ سے گوشت بننے تک کے تمام مراحل جدید مشینوں کے ذریعے سلاٹر ہاؤس میں مکمل کئے جائیں گے۔ قربانی کا گوشت ائیر ٹائٹ تھرما پول کے ڈبوں میں ڈرائی آئس کے ساتھ تقسیم کیا جائے گا۔ دوردراز کے علاقوں تک گوشت پہنچانے کیلئے چلرز کا اہتمام بھی کیا جائے گا۔
روجھان، حاصل پور، دادو، ڈیرہ اللہ یار، شکار پور، راجن پور سمیت سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں اجتماعی قربانی کا اہتمام کیا جائے گا اور قربانی کا گوشت سیلاب متاثرہ علاقوں اور مستحقین تک پہنچایا جائے گا۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کا مقصد دوردراز علاقوں میں قربانی کا گوشت سو فی صد ہائی جینک طریقے سے پہنچانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عید الاضحی ایثار، قربانی اور بھائی چارے کا درس دیتی ہے۔ خوشی کے اس موقع پر مستحق عزیز و اقارب اور سیلاب متاثرہ ہم وطنوں کو یاد رکھنا چاہیے۔
تبصرہ