شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے امن بیانیہ اور اس کی اثر پذیری پر برطانیہ میں پی ایچ ڈی
”کوونٹری یونیورسٹی“ برطانیہ نے طالبہ ڈاکٹر سمرہ مرسلین کو شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے امن بیانیہ اور اس کی اثر پذیری پر مقالہ تحریر کرنے پر پی ایچ ڈی کی ڈگری جاری کر دی
شیخ الاسلام کے علمی کام پر امریکہ آسٹریلیا یورپ، برطانیہ، بنگلہ دیش میں 10 پی ایچ ڈیز مکمل ہو چکی ہیں: خرم نواز گنڈاپور
ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی تحقیقی کاوشوں کی وجہ سے اسلام کا پرامن تشخص دنیا بھر میں اجاگر ہوا، ناظم اعلیٰ منہاج القرآن انٹرنیشنل
لاہور (19 جولائی 2023ء) برطانیہ کی ممتاز ”کوونٹری یونیورسٹی“ نے تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے کاؤنٹر ٹیررازم بیانیہ اور فروغ امن کے موضوع پر یونیورسٹی کی طالبہ ڈاکٹر سمرہ مرسلین کو پی ایچ ڈی کی ڈگری جاری کر دی ہے۔
مقالہ کا عنوان"Islamic Theology as a Counter - Narrative to Terrorism: Analysing the Content, Extent and Impact of Dr Muhammad Tahir-ul-Qadri's Works on Counter - Terrorism" ہے۔
مقالہ نگار نے اپنے پی ایچ ڈی مقالہ میں دنیا بھر میں فروغ پذیر دہشت گردی اور انتہا پسندی کے رد میں شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی طرف سے اسلام کی تعلیمات اور اس ضمن میں ان کی طرف سے لکھی جانے والی درجنوں کتب اور لیکچرز کا علمی و تحقیقی احاطہ کیا اور اپنے مقالہ میں موقف اختیار کیا کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے میں ڈاکٹر طاہرالقادری کا علمی وتحقیقی کام گراں قدر ہے اور اس کام سے دہشت گردی کے رد کے حوالے سے گہرے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ یونیورسٹی حکام نے ڈاکٹر سمرہ مرسلین کے ان دلائل کو تسلیم کیا اور گزشتہ روز انہیں پی ایچ ڈی کی ڈگری جاری کر دی ہے۔
منہاج القرآن انٹرنیشنل کے ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے علمی و تحقیقی کام اور امن بیانیہ پر امریکہ، آسٹریلیا، یورپ، برطانیہ، بنگلہ دیش میں 10 پی ایچ ڈیز ہو چکی ہیں۔ ایم فل کے مقالہ جات کی تعداد بھی درجنوں میں ہے۔ بلاشبہ یہ پاکستان اور اس کے عوام کا اعزاز ہے کہ پاکستان کی ایک شخصیت کی علمی و تحقیقی کاوشوں کی دنیا بھر میں پذیرائی ہورہی ہے اور شیخ الاسلام کی تحقیق اور اسلامک پوائنٹ آف ویو پیش کرنے سے اسلام کا پرامن تشخص پوری دنیا میں اجاگر ہوا ہے۔ انہوں نے اہم موضوع پر پی ایچ ڈی مکمل کرنے پر ڈاکٹر سمرہ مرسلین کو مبارکباد دی ہے۔
تبصرہ