نظام المدارس پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس
اجلاس میں جڑانوالہ کے پرتشدد واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت
عبادت گاہوں اور گھروں کو جلانے والے شرپسندوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ
انتہاء پسندی سے داخلی اتحاد اور امن کو نقصان پہنچ رہا ہے: ڈاکٹر میر آصف اکبر
مفتی امداد اللہ قادری، مفتی غلام اصغر صدیقی، علامہ عین الحق بغدادی سمیت رہنماؤں کی اجلاس میں شرکت
لاہور (19 اگست 2023ء) نظام المدارس پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کا اجلاس نظام المدارس پاکستان کے مرکزی صدر مفتی امداد اللہ قادری کی صدارت میں منعقد ہوا۔ ناظم اعلیٰ نظام المدارس پاکستان ڈاکٹر میر محمد آصف اکبر قادری، ناظم امتحانات عین الحق بغدادی، مفتی غلام اصغر صدیقی سمیت رہنماؤں نے اجلاس میں شرکت کی۔ چاروں صوبوں سے نظام المدارس پاکستان کے عہدیداران نے اجلاس میں آن لائن شرکت کی۔ اجلاس میں شدت پسندی، متشدد رویوں اور انتہاء پسندی کے تدارک کے لئے مدارس کو جو نصاب امن دیا گیا اس کے ثمرات اور ضرورت و اہمیت پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔
اجلاس میں تخصصات کے نصاب پربھی مشاورت کی گئی۔ تخصص فی التفسیر، تخصص فی الحدیث، تخصص فی الفقہ، تخصص فی التصوف کے نصاب کو زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا۔ اجلاس میں ایک قرار داد کے ذریعے جڑانوالہ کے پرتشدد واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی، عبادت گاہوں اور گھروں کو جلانے والے شر پسندوں کیخلاف عبرت ناک کاروائی کا مطالبہ کیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر میر محمد آصف اکبر قادری نے کہا کہ اسلام کسی بھی مذہب کے مقدسات کی بے حرمتی کی اجازت نہیں دیتا۔ جو دین امن و محبت، اتحاد و اتفاق، عفو درگزر اور انسانی حقوق کے تحفظ کا سب سے بڑا داعی ہے اس کا سچا پیروکار کبھی فساد فی الارض نہیں پھیلا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ قرآن مجید سمیت تمام آسمانی کتب کی بے حرمتی ایک سنگین جرم ہے اور اس کی سزا کا ایک واضح قانونی نظام موجود ہے۔ کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ اجلاس میں ایک قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ جلائے جانے والے چرچز اور گھروں کی تعمیر نو و بحالی کے اخراجات حکومت ادا کرے۔ جلاؤ گھیراؤ کرنے والوں کو بھاری جرمانے کرکے جرمانے کی رقم متاثرہ مسیحی خاندانوں کو دی جائے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی امداد اللہ قادری نے کہا کہ نظام المدارس متشددانہ فکر کے خلاف عملی جدوجہد کررہا ہے۔ علامہ عین الحق بغدادی ناظم امتحانات نے کہا کہ ہم نے مدارس کو عصر حاضر کے چینلجز سے مقابلہ کرنے کے لئے ہر طرح سے تیار کیا ہے۔ نصاب کی تشکیلِ جدید شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کا تجدیدی کارنامہ ہے۔
اجلاس میں مفتی غلام اصغر صدیقی، مفتی شہزادہ وسیم قادری، علامہ خلیل قادری، علامہ عزیز الحسن اعوان، علامہ اسلم صابری، علامہ نفیس القادری، علامہ ثمر عباس،علامہ عبدالواحد، علامہ محمد رشید رضا، علامہ زاہد رضا نوری، ڈاکٹر شفاقت بغدادی،علامہ وجہہ القادری سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔
تبصرہ