ایمان کا مرکز و محور ذات مصطفی ﷺ ہے: علامہ رانا محمد ادریس
سیرت مصطفی ﷺ کو اپنی زندگیوں پر نافذ کرنا اصل ادب و اطاعت ہے: نائب ناظم اعلیٰ منہاج القرآن
مسلم ممالک فلسطین میں ظلم و جبر کے خلاف اپنا کردار ادا کریں: جمعۃ المبارک کے اجتماع سے خطاب
لاہور (13 اکتوبر 2023ء) نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن علامہ رانا محمد ادریس نے کہا ہے کہ ایمان کا مرکز و محور ذات مصطفی ﷺ ہے اور حضور نبی اکرم ﷺ کی تعلیمات پر عمل کرنا اور سیرت مصطفی ﷺ کو اپنی زندگیوں پر نافذ کرنا اصل ادب و اطاعت ہے۔ حضور نبی اکرم ﷺ کا سچا امتی کبھی بے نماز نہیں ہوسکتا، وعدہ خلافی کرنے والا نہیں ہو سکتا، سچا امتی کبھی جھوٹ بولے گا اور نہ ہی رزق حرام کے قریب جائے گا۔ حضور نبی اکرم ﷺ سے نسبت و تعلق ہی حقیقتاً ایمان ہے،تعلق اگر مضبوط و مستحکم ہوگا ایمان کامل ہو گا، تعلق اگر کمزور ہو گا تو ایمان ناقص و نا مکمل ہو گا۔ ایمان اور اسلام کے سفر کی تکمیل حضور نبی اکرم ﷺ کے نقوش پا کی غیر مشروط اتباع میں ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامع شیخ الاسلام ماڈل ٹاؤن میں جمعۃ المبارک کے اجتماع میں ”ایمان سراسر ادب مصطفی ﷺ میں فنا ہو نا ہے“ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ رانا محمد ادریس نے کہا کہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہماری دنیا و آخرت سنور جائے تو پھر دلوں کو عشق مصطفی ﷺ کی عظیم دولت سے شاد و آباد کرنا ہو گا۔ حضور نبی اکرم ﷺ کے احکامات پر عمل کرنا ہو گا۔ جن چیزوں سے حضور نبی اکرم ﷺ نے منع فرمایا ہے ہمیں ان سے خود کو دور رکھنا ہو گا۔ جن اعمال کے کرنے کا حضور نبی اکرم ﷺ نے حکم دیا ہے ان اعمال پر عمل پیرا ہونے کیلئے خود کو ثابت قدم رکھنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ حضور نبی اکرم ﷺ کا فرمان ہے کہ تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک میں اس کے نزدیک اس کی اولاد، والدین اور تمام لوگوں سے زیادہ محبوب نہ ہو جاؤں۔ ایمان دراصل تعلق مصطفی ﷺہی کا نام ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم سب نبی اکرم ﷺ کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوں۔ حضور نبی اکرم ﷺ کی محبت و اتباع میں اپنی زندگیاں بسر کریں۔ ہم خود کو حضور نبی اکرم ﷺ کی اطاعت و اتباع کا کامل نمونہ بنا لیں۔
علامہ رانا محمد ادریس نے جمعۃ المبارک کے خطاب میں مظلوم فلسطینیوں کے لئے دعا کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کریم فلسطین سمیت تمام مسلمانوں پر رحم فرمائے، انکی حفاظت و نصرت فرمائے۔ بد اعمالیوں اور نافرمانیوں کی وجہ سے آج مسلمان زیر عتاب ہیں، جس دن مسلمان قرآن و سنت کے راستے پر چلنا شروع کر دیں گے اللہ کی غیبی مدد پہنچا شروع ہو جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ فلسطین کے بچوں، خواتین پر جو ظلم ڈھایا جا رہا ہے اس پر عالمی برادری کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، مسلم ممالک ظلم و جبر کے خلاف اپنا کردار ادا کریں۔
تبصرہ