پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کی جامعہ صوفیہ پناہکے شریف میں منعقدہ ’’صوفی کانفرنس‘‘ میں شرکت و خطاب
منہاج القرآن انٹرنیشنل کے صدر پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے جامعہ صوفیہ پناہکے شریف میں منعقدہ ’’صوفی کانفرنس‘‘ میں شرکت کی اور خطاب کیا۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل نے کہا کہ ایمان اس کیفیت کا نام ہے جو دل سے دل میں منتقل ہوتی ہے، علم میں اضافے کے لیے مجالس ہوتی ہیں اور ایمان میں اضافہ صحبت صلحاء سے میسر آتا ہے۔ اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا: اے میرے بندوں تمہاری نگاہیں میرے بندوں کے چہروں سے نہ ہٹنے پائیں، یعنی اپنی نگاہیں ان کے چہروں پر جمائے رکھو جو ہر وقت میرے دیدار اور میری رضا کے طلب گار رہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایمان کی حیات صحبت اولیاء میں ہے، ہم نے نوجوان نسل کو اہل اللہ کی صحبتوں سے دور کر دیا ہے۔ حالانکہ اہل اللہ اور صوفیاء کی صحبت، اخلاق و کردار اور روز و شب کے معمولات میں ایک خاص تاثیر ہوتی ہے جو روحوں کو جلا بخشتی ہے۔ تصوف سکھاتا ہے کہ اللہ تعالی، تاجدارِ کائنات حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ، اہل بیت اطہار علیہم السلام اور اللہ والوں سے محبت کرو اور جب محبت کا سبق لے لو تو پھر اپنے آپ کو آقا علیہ السلام کی تعلیمات میں رنگو یعنی اطاعت کے رنگ میں رنگے جاؤ، جب محبت اوراطاعت کر چکو گے تب تمہیں حقیقت کی راہ ملے گی وہ راہ جو اللہ رب العزت کی ذات کی طرف جاتی ہے۔ تصوف کی راہ محبت سے شروع ہوتی ہے اطاعت سے گزرتی ہوئی اپنی جستجو کے انجام یعنی حقیقت میں گم ہوجاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج کی کانفرنس کا پیغام یہ ہے کہ اس دور میں جو لوگ فتنہ پیدا کرتے ہیں اور تصوف اور اہل تصوف سے لوگوں کو دور کرتے ہیں اپنے آپ کو ان سے دور کرلیں، اپنے اعتقاد کو ہمیشہ بزرگان دین کی چوکھٹ سے جوڑے رکھیں، کیونکہ وہیں سے ایمان ملتا ہے۔ اور جنہیں اللہ تعالٰی نے مسندِ تصوف و ارشاد پر بٹھایا ہے وہ اپنے اخلاق اور کردار پر محنت کریں۔ تاکہ وہ لوگوں کو تصوف اور اولیاء اللہ کی صحبتوں اور تعلیمات سے متنفر کرنے کی وجہ نہ بنیں۔ اپنے کردار پر محنت کریں، اپنی زندگی اہل اللہ کی سنگت و صحبت میں گزاریں۔
کانفرنس میں صاحبزادہ فقیر محمد احمد قادری سجادہ نشین آستانہ عالیہ صوفیہ پناہکے شریف، صاحبزادہ سید شفاعت رسول قادری، علامہ محمد ادریس رانا نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن، میاں ریحان مقبول، میاں کاشف محمود، قاری ریاست علی چدھڑ، ڈاکٹر خلیل احمد بھٹہ، خالد محمود رندھاوا، شیخ محمد اویس قادری، امجد تقی ہرل، صابر حسین گجر، عبد الرزاق، علامہ ڈاکٹر نور الزماں نوری، قاضی فیض الاسلام، عبدالرحمن ملک، خالد مصطفوی ایڈووکیٹ، رانا رب نواز انجم، چوہدری سہیل شوکت، محمد تنویر گل، حافظ حسن عباس، علماء کرام، مشائخ عظام، تحریک منہاج القرآن کے قائدین، رفقاء و وابستگان سمیت عوام الناس (خواتین و حضرات) نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
تبصرہ