کینیڈا: شیخ حماد مصطفیٰ المدنی القادری کی ماہانہ گیارہویں شریف اور غوث الاعظم کانفرنس میں شرکت و خطاب
شیخ حماد مصطفیٰ المدنی القادری کی منہاج القران انٹرنیشنل اور بزم غوثیہ کینیڈا کے زیراہتمام ماہانہ گیارہویں شریف اور غوث الاعظم کانفرنس میں شرکت و خطاب، کانفرنس میں شیخ احمد مصطفیٰ العربی القادری، مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔
شیخ حماد مصطفیٰ المدنی القادری نے کانفرنس سے ’’ولایت میں سب سے بڑی کرامت علم ہے‘‘ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ رب العزت اپنے اولیاء کو قلبِ سلیم عطاء کرتا ہے، ان کے قلب میں صفا، پاکیزگی اور طہارت ہوتی ہے۔ آقا علیہ الصلوۃ والسلام ارشاد فرماتے ہیں کہ وہ یہ مقام اور مرتبہ کثرت صلوۃ سے حاصل نہیں کرتے اور نہ ہی کثرتِ صوم اور کثرتِ صدقہ سے حاصل کرتے ہیں، بلکہ انہیں یہ مقام سخائے قلب سے حاصل ہوتا ہے۔ اللہ کے برگزیدہ لوگوں کے دل سمندر کی طرح وسیع ہوتےہیں؛ ان کے دل و دماغ، شخصیتوں میں کوئی تنگی نہیں ہوتی بلکہ سخاوت، وسعت اور فراوانی ہوتی ہے۔ ان کے تصورات، علوم و حکم، مجلس اور صحبت میں وسعت ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیشہ اپنے بھائیوں کے لیے خیر خواہ رہیں اور دوسروں کے بارے میں حسنِ ظن رکھیں، یہ ولایت کا راز ہے۔ حضور شیخ عبد القادر جیلانی رضی اللہ عنہ کی سب بڑی کرامت ان کا علم تھا۔ آپ ہفتے میں 3 روز خطاب فرماتے تھے اور 7 دن جامع الشیخ میں طلباء کو درس دیتے تھے۔ حضور غوث الاعظم رضی اللہ عنہ نے اپنا بحر علم اپنی اولاد میں بھی اسی طرح منتقل کیا، ان کے بیٹے اور پوتے بھی اپنے اپنے دور کے بڑے علماء، فقہاء اور محدثین تھے۔
انہوں نے کہا کہ ولایتِ عظمیٰ کو مقامِ محبوبیت بھی کہتے ہیں۔ یہ وہ مقام ہے جس مقام پر اللہ اپنے برگزیدہ ولی سے محبت کرتا ہے، جب کہ اللہ کا ولی اطرافِ عالم میں خدا کے ذکر، اس کی یاد اور اس کی محبت کو لوگوں کے دلوں میں منتقل کر رہا ہوتا ہے۔ مقامِ محبوبیت میں اللہ کا ولی اطرافِ عالم میں اللہ کا ذکر عام کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ بھی مخلوقِ عالم کے دلوں میں اپنے ولی کی محبت ڈال دیتا ہے۔ دوسری طرف جب خدا کا ولی لوگوں کے کاموں میں مصروف ہوتا ہے تو خدا اپنے ولی کے کاموں میں مصروف ہوتا ہے۔
اگر ہم نے اس فیضانِ غوثیت سے کچھ حاصل کرنا ہے تو ہمیں چاہیے کہ ہم اس طریقِ علم سے استفادہ کریں، ان کی تعلیمات سے استفادہ کریں، ان کے علوم و حکم سے استفادہ کریں اور اپنے احوال، اپنے اخلاق کو سنواریں۔ جہاں کل تھے آج وہیں نہ رہیں، بلکہ مراتبِ علم میں ترقی کرتے چلے جائیں۔
کانفرنس میں صوفی طارق، علامہ سہیل صدیقی، علامہ احمد اعوان، علامہ حسنین حمید، علامہ ضیاء الحق رازی، عبداللہ القادری، غلام سرور، حافظ عمیر،عتیق احمد، ندیم منج، عید محمد سمیت منہاج القرآن انٹرنیشنل اور بزم غوثیہ قادریہ کے ذمہ داران، مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی شخصیات اور پاکستانی کمیونٹی نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
تبصرہ