شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری 21ویں صدی کے عظیم سکالر ہیں: پروفیسر روہن
انٹرنیشنل سنٹر فار پولیٹیکل وائلنس اینڈ ٹیررازم ریسرچ سنگاپور میں ان کی کتابیں بطور نصاب پڑھارہے ہیں
تحریک منہاج القرآن کے بانی کی فروغ امن کے لئے خدمات کی دنیا معترف ہے
لاہور (3 مارچ 2024ء) انٹرنیشنل سنٹر فار پولیٹیکل وائلنس اینڈ ٹیررازم ریسرچ سنگاپور کے بانی پروفیسر روہن گونارتنا نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی انسداد دہشت گردی اور بین الاقوامی امن کے قیام کے لئے تحریری خدمات کو بے حد سراہا اور کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا شمار 21ویں صدی کے عظیم مذہبی سکالر کے طور پر ہوتا ہے۔
انہوں نے اسلام اور مسلمانوں کی نیک نامی کی حفاظت کے لئے سب سے زیادہ کام کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سنگا پور میں اس ریسرچ سنٹر میں ڈاکٹر طاہرالقادری کی کتب بطور نصاب پڑھارہے ہیں۔ انسداد دہشت گردی اور فروغ امن کے لئے اُن کی خدمات کے معترف ہیں۔ پروفیسر روہن نے خودکش دھماکوں کے خلاف ڈاکٹر طاہرالقادری کے جامع ڈاکومنٹ (فتویٰ)کو ایک بہترین فکری کاوش قرار دیا ہے اور کہا کہ ایشیا و دیگر خطوں میں اعتدال و رواداری اور امن بقائے باہمی کے فروغ کے لئے ڈاکٹر طاہرالقادری کی تحریروں کو بطور حوالہ بکثرت استعمال کیا جارہا ہے۔پروفیسر روہن گونارتنا نے کہا ہے کہ خودکش دھماکوں کے خلاف پروفیسر ڈاکٹر طاہرالقادری کے فتوے سے انتہا پسندوں اور جنونیوں کی نفسیاتی بحالی کا کام آسان ہوا ہے اور ان کے اس بیانیے کو ایک بہترین دلیل کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا انسداد دہشت گردی کے حوالے سے پیش کیا جانے والا اسلامی بیانیہ اسلام کے بنیادی اصولوں سے انحراف کرنے والوں کو مرکزی دھارے میں لانے کے اعتبار سے ایک بہترین فکری کاوش ہے۔
پروفیسر روہن گونارتنا نے مزید کہا کہ پاکستان اور مسلم دنیا کے ساتھ شراکت داری کو مضبوط بنانے کے لئے منہاج یونیورسٹی لاہور کے ڈپٹی چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری ذمہ دارانہ کردار ادا کررہے ہیں اور وہ مشرق و مغرب کے درمیان خلیج پاٹنے میں مصروف عمل اور ایک مشعل بردارہیں۔
تبصرہ