کوپن ہیگن: منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈنمارک میں سالانہ المعرفۃ رمضان تربیتی کیمپ 2024ء کا انعقاد
ماہِ صیّام اپنی بےشمار رحمتوں، برکتوں کے ساتھ سایہ فگن ہونے کو ہے۔ اب ہم کہاں تک اس کے تقاضے پورے کرتے اور اس کے فضائل سمیٹنے کے لیے اپنا دامن وسیع کرپاتے ہیں اس کا انحصار ہم پر ہے۔ چاہیں تو اپنے آپ کو مکمل سیراب کرلیں یا تہی داماں رہ جائیں۔ اسی سلسلہ میں منہاج اسکول آف اسلامک سائنسز ڈنمارک کے زیرِاہتمام اسلامک سینٹر منہاج القرآن نارتھ ویسٹ میں سالانہ ”المعرفۃ تربیتی کیمپ 2024ء“ کا انعقاد کیا گیا۔ تربیتی کیمپ کے انعقاد کا مقصد رمضان المبارک کی اہمیت کو اجاگر کرنا اور اُن کی روحانی و جسمانی متعدد امور کی تیاری کروانا تھا، تا کہ تمام مسلمان اس ایک ماہ پر مشتمل روزوں کی ادائیگی کو احسن اور بخوبی انجام دے سکیں۔
تربیتی کیمپ میں عہدیداران و کارکنان کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے مرد و خواتین، اساتذہ، طلباء اور معلمین سمیت بچوں اور مسلمانانِ ڈنمارک کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ تلاوتِ قرآن مجید اور نعت شریف کے بعد کیمپ میں موجود شرکاء کو مختلف چھوٹے بڑے گروپس کی صورت میں بانٹ دیا گیا جہاں مختلف سکالرز، ڈاکٹرز اور ماہرینِ طب نے روزہ، زکوٰۃ، نماز و تراویح، اعتکاف اور خصوصاً روزے کے انسانی صحت پر اثرات اور اسکے روحانی و دنیاوی فوائد بارے اردو اور مقامی زبان ڈینش میں تفصیلاً وضاحت فرمائی۔
صدر منہاج القرآن انٹرنیشنل ڈنمارک ڈاکٹر عرفان ظہور احمد نے تمام شرکاء کو اس روحانی و تربیتی کیمپ میں شامل ہونے پر خوش آمدید کہا اور کیمپ کے اغراض و مقاصد سے شرکاء کو آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے یہ غلط فہمی عام تھی کہ روزہ رکھنے سے جسمانی کمزوری واقع ہو جاتی ہے یا اعصاب کمزور ہو جاتے ہیں یا جسم کو کوئی ایسی کمزوری لاحق ہو جاتی ہے جو نقصان پہچاتی ہے۔ سائنسی تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ روزہ رکھنے سے ایسی کوئی کمزوری واقع نہیں ہوتی بلکہ حیرت انگیز طور پر جسم کو توانائی حاصل ہوتی ہے، توانائی کے دوسرے ذرائع پیدا ہوتے ہیں جو اپنا کام انجام دینا شروع کرتے ہیں۔ در حقیقت روزہ رکھنا انسانی جسم کے لیے توانائی کا باعث بنتا ہے، یہی وجہ ہے کہ آج پوری دنیا میں روزے پر تحقیق ہورہی ہے۔ مختلف بیماریوں میں روزے کو بطور ایک طریقۂ علاج استعمال کیا جارہا ہے جن میں لوگ کمزور ہو جاتے ہیں، خواہ وہ آنتوں کی بیماری ہو یا سانس کی، دل و دماغ کی بیماری ہو یا شریانوں کی۔ تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ روزہ خود ایک طریقۂ علاج ہے۔
سوال و جواب کے سیشن میں شرکاء کی طرف سے مسائلِ رمضان، زکوٰۃ، صدقۂ فطر اور نمازِ عید کے حوالے سے پوچھے گئے مختلف سوالات کے تسلی بخش جوابات دئیے گئے۔ رمضان تربیتی کیمپ میں چھوٹے بچوں کیلئے رمضان المبارک سے متعلقہ معمولات سے آگاہی اور رغبت پیدا کرنے کیلئے خصوصی طور پر مختلف سرگرمیوں کا اہتمام کیا گیا جسے والدین اور شرکاء نے خوب سراہا اور بچوں نے بڑھ چڑھ کر اس میں حصہ لیا۔
اس موقع پر پرنسپل منہاج اسکول آف اسلامک سائنسز ڈاکٹر علامہ حافظ محمد ادریس الازہری نے رمضان تربیتی کیمپ کا مقصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ کسی شخص کی تربیت کے لیے تین ہفتے کافی ہوتے ہیں۔ تو یہ رمضان تو پھر بھی چار ہفتوں کا سیشن ہے۔ اس تربیتی کیمپ میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے فراہم کردہ ہدایت نامے کے ذریعے مومن بندوں اور بندیوں کی مختلف پہلوؤں سے تربیت کا پورا انتظام موجود ہے۔ کہ ہم رمضان المبارک کے اس رحمتوں بَھرے مہینے میں کیسے خود کو اور اپنے بچّوں کو بہتر سے بہترین بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور کیمپ کو کامیاب بنانے میں تمام انتظامیہ اور جملہ فورمز کے تعاون پر انہیں خوب سراہا۔ اور ان کی شب و روز محنت پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ پروگرام کے اختتام پر حضور شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری سمیت تمام امتِ مسلمہ اور شرکائے کیمپ کے لئےخصوصی دعا کی گئی۔
تبصرہ