شہرِ اعتکاف 2024: شیخ حماد مصطفیٰ المدنی القادری کا ’’راہِ محبت و شوق میں تعلق باللہ کے مختلف راستے‘‘ کے موضوع پر تربیتی نشست سے خطاب
شیخ حماد مصطفیٰ المدنی القادری نے شہرِ اعتکاف کے 7ویں روز ’’راہِ محبت و شوق میں تعلق باللہ کے مختلف راستے‘‘ کے موضوع پر تربیتی نشست سے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ عشق و محبت کی راہ کے مسافر ہوتے ہیں اُنہیں مصائب و آلام کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کچھ پانے کے لیے کچھ کھونا پڑتا ہے۔ بدقسمتی یہ ہے کہ ہم یہ اَحوال و کیفیات اور مقامات بھی چاہتے ہیں مگر ان کو حاصل کرنے کے لیے درکار قربانیاں دینے کو تیار نہیں ہیں۔ تحریک منہاج القرآن اور حضور شیخ الاسلام کا پیغام یہ ہے کہ زندگی فقط اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی رضا جُوئی اور خوش نُودی کے لیے بسر کریں۔ حضور شیخ الاسلام فرماتے ہیں کہ اللہ رب العزت کی اپنے بندوں کے ساتھ محبت مقدم ہے اور بندوں کی خدا کے ساتھ محبت مؤخر ہے۔ خدا اپنے بندے کے دل میں جھانک کے دیکھتا ہے کہ کیا اس کے دل میں طہارت اور پاکیزگی ہے، کیا اس میں میرے سوا کوئی اور تمنا، جستجو اور خواہش ہے، جب تک دل سے تمام تر خواہشات محو نہ ہو جائیں تب تک اللہ رب العزت کا اُس دل میں جلوہ نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ سچے عشاق اور محبین دنیا، اہل دنیا اور اُن کی طلب سے بے نیاز ہوتے ہیں۔ جب عشق کا عالم، دعویٰء محبت سچا اور اس کی کیفیات خالص ہوجاتی ہیں تو پھر انسان کو انجام سے غرض نہیں ہوتی۔ پھر یہ حال ہو جاتا ہے کہ: تو نوازے نہ نوازے تری مرضی ہے دوست! ہم تو سجدے تیری چوکھٹ پہ کیے جاتے ہیں۔ اللہ رب العزت کے ساتھ ہمارا تعلق اتنا کمزور اور نحیف ہے کہ کوئی نعمت مل جائے تو خوش ہوجاتے ہیں اور اگر کوئی نعمت چھن جائے تو ناراض ہوجاتے ہیں۔ جب کہ اللہ والوں کا ذاتِ باری تعالیٰ سے تعلق کسی غرض اور عطا کا محتاج نہیں ہوتا۔ اُن کے تعلق کی بنیاد فقط رضائے الٰہی ہے۔ ہمیں بھی اِسی حال اور کیفیت کو اپنے قلوب میں پیدا کرنا ہے۔ اہل اللہ اس کیفیت اور حال میں اُس کا ذکر کرتے ہیں کہ گویا وہ اُس کو دیکھ رہے ہیں، ہم نے اپنی زندگیوں میں اس حال کو پیدا کرنا ہے کہ اللہ کو یوں یاد کیا جائے کہ گویا ہم اللہ کا دیدار کررہے ہیں اور اگر دیکھنے کی استعداد نہ ہو تو یہ حقیقت پیشِ نظر رہے کہ وہ تو دیکھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امام ابو سعد نیشاپوری تہذیب الاسرار میں بیان کرتے ہیں کہ شہزادۂ مولا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ الکرم سیدنا امام جعفر الصادق رضی اللہ عنہ سے کسی نے پوچھا: کیا آپ نے اپنے رب کو دیکھا ہے؟ سیدنا امام جعفر الصادق فرماتے ہیں: میں ایسا شخص ہی نہیں ہوں کہ اُس رب کی عبادت کروں، جو مجھے نظر ہی نہ آئے۔
تبصرہ