حضور فریدِ ملت ڈاکٹر فرید الدین قادری کے 51ویں عُرس مبارک کے موقع پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی گفتگو
حضور فریدِ ملت ڈاکٹر فرید الدین قادری کے 51ویں عُرس مبارک کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری دامت برکاتہم العالیہ نے کہا کہ قرآن مجید میں اللہ رب العزت کا فرمان ہے: ’’تم میرا ذکر میں تمہارا ذکر کروں گا۔‘‘ اسی طرح احادیث مبارکہ میں بھی ہے کہ جب بندہ زمین پر اپنے رب کا ذکر کرتا ہے تو رب تعالیٰ اس کا ذکر آسمانوں میں کرتا ہے۔ جو دنیا میں رب سے محبت کرتا ہے رب تعالیٰ اچھے اچھے بندے ڈھونڈ کر اپنے محبوب بندے کی محبت ان کے دلوں میں ڈال دیتا ہے۔ پھر جب وہ مقبولانِ بارگاہِ اِلٰہی اپنے رب کا ذکر کرتے ہیں تو رب کے دیگر بندے ان خاص بندوں کا ذکر کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حضور فریدِ ملت جھنگ میں پیدا ہوئے مگر صرف میری تربیت کی خاطر ساری زندگی جھنگ نہیں چھوڑا اور اپنی شخصیت کو قربان کر دیا۔ انہوں نے قیام پاکستان میں قائد اعظم محمد علی جناحؒ کے شانہ بہ شانہ کام کیا۔ مارچ 1940ء کے عظیم تاریخ ساز جلسے میں اُن شخصیات کو پہلی صفوں میں جگہ دی گئی تھی جنہوں نے قائد اعظمؒ اور علامہ اقبالؒ کے ہمراہ تحریک پاکستان میں اہم کردار ادا کیا تھا۔ حضور فریدِ ملتؒ اس جلسے کی پہلی صفوں میں موجود تھے۔
حضور فریدِ ملت کو طبیہ کالج لاہور میں پرنسپل شپ کی بھی آفر ہوئی مگر انہوں نے میری تربیت کی خاطر ٹھکرا دی کہ میں صرف طاہر کی پرورش اور تربیت کروں گا۔ ایسا بہت کم شخصیات کرتی ہیں۔ وہ اگر چاہتے تو پورا ملک اور قریہ قریہ ان کی پہچان بنتی اور ان کو ان کے نام سے جانا و پہچانا جاتا۔ لیکن حضور فریدِ ملت یہ سمجھتے تھے کہ اگر میں نے قومی سطح کی ذمہ داری لے لی تو میں مصروف ہو جاؤں گا اور میرے بیٹے طاہر کی تربیت میں خلل آجائے گا۔ ایسا کوئی شخص یا والد میں نے اپنی زندگی میں کبھی نہیں دیکھا۔
حضور شیخ الاسلام نے مزید کہا کہ اپنی ذات کو مٹانے کا وصف انہی دلوں میں آتا ہے جن دلوں میں رب بس جاتا ہے۔ یہ ولایت کی اعلیٰ شکل ہے۔ پیغام یہ ہے کہ اپنے دلوں میں رب کی یاد کا ایسا چراغ روشن کریں کہ پھر دنیا کی ہر طلب، ہر غم اور ہر شے کا چراغ بجھ جائے اور دلوں میں صرف رب کی یاد باقی رہے۔ اصل مزہ یہ ہے کہ بندہ دنیا سے بے نیاز ہو صرف اللہ کا طالب ہو، کیوں کہ جو دنیا سے بے نیاز ہوجاتے ہیں رب ان کا نام روشن کردیتا ہے۔
عُرس مبارک کی تقریب میں ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور، سید الطاف حسین شاہ، صاحبزادہ محمد سلیمان قمر قادری، نور اللہ صدیقی، رانا محمد ادریس قادری، راجہ زاہد محمود، محمد جواد حامد، صاحبزادہ محمد طاہر قادری، عبدالقدیر قادری، عین الحق بغدادای، عبد الرحمن ملک، شہزاد رسول قادری، ڈاکٹر عتیق الرحمن، حاجی اسحاق، حفیظ چودھری، عابد بشیر قادری، نشاط باجوہ ایڈووکیٹ اور ریاست علی چدھڑ سمیت جملہ فورمز کے قائدین و کارکنان (مرد و خواتین) نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ عرس مبارک کی تقریب سے نائب ناظم اعلیٰ علامہ رانا محمد ادریس قادری نے بھی خطاب کیا۔
تقریب میں شہباز قمر فریدی، محمد افضل نوشاہی، اختر حسین قریشی، محمد شکیل طاہر، خرم شہزاد برادران اور ظہیر بلالی برادران نے حضور تاجدارِ کائنات ﷺ کی بارگاہِ عالیہ میں ہدیہ عقیدت پیش کیا، قاری نور احمد چشتی نے تلاوتِ کلامِ رحمن کی سعادت حاصل کی جب کہ علامہ غلام ربانی تیمور نے نقابت کے فرائض انجام دیے۔
تبصرہ