علمائے کرام منبر و محراب سے ا حترام انسانیت کا درس دیں: مفتی غلام اصغر صدیقی

مورخہ: 15 مئی 2024ء

امت مسلمہ کو درپیش مسائل و مشکلات کا حل سیرت نبوی ﷺ کی پیروی میں ہے
اسلام امن و سلامتی کا دین ہے: صدر منہاج القرآن علما کونسل کا اجلاس سے خطاب
علامہ اشفاق چشتی، علامہ محمد رفیق رندھاوا، علامہ محمد خلیل حنفی و دیگر رہنماؤں کی اجلاس میں شرکت

Nizam ul Madris Message

لاہور (15 مئی 2024) منہاج القرآن علما کونسل کا اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔اجلاس کی صدارت مرکزی صدر مفتی غلام اصغر صدیقی نے کی۔ اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ علمائے کرام محراب و منبر سے امن و محبت، رواداری، بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی کا پیغام عام کریں۔ اجلاس میں منہاج القرآن علما کونسل کے مرکزی، صوبائی، ضلعی عہدیداران نے شرکت کی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مفتی غلام اصغر صدیقی نے کہا کہ اسلام امن و سلامتی کا دین ہے۔ اخوت، محبت، رواداری، احترام انسانیت اور خدمت انسانیت کا درس دیتا ہے۔ حضور نبی اکرم ﷺ تمام جہانوں کیلئے رحمت بن کر تشریف لائے۔ اللہ تعالیٰ نے حضور نبی پاک ﷺ کو رحمت اللعالمین بنا کر مبعوث فرمایا۔ امت مسلمہ کو درپیش تمام مسائل اور مشکلات کا حل سیرت نبوی ﷺ کی پیروی میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ علمائے کرام منبر و محراب سے احترام انسانیت، اتحاد و یکجہتی کا درس دیں۔ علامہ غلام اصغر صدیقی نے کہا کہ اتحاد و سلامتی، برداشت و رواداری، اخوت و بھائی چارے اور علم و امن کی راہ پر چلنے کیلئے ایک دوسرے کا احترام کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام انسانوں کے درمیان محبت و بھائی چارے کی فضا قائم کرنے اور انسانیت کی اعلیٰ قدروں کا تحفظ کرنے کا درس دیتا ہے۔ تحریک منہاج القرآن علم، اخلاق، تربیت، تحقیق اور عقائد صحیحہ کو زندہ کرنے کی تحریک ہے۔

انہوں نے کہا کہ منہاج القرآن علما کونسل کی جدوجہد علم اور امن کو فروغ دینے کیلئے ہے۔ منہاج القرآن علما کونسل احیائے دین اور عشق مصطفی ﷺ کی شمعوں کو روشن رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنی زندگیوں کو حضور نبی اکرم ﷺ کے پیغام رحمت سے آراستہ کریں، اسی سے دنیا امن و محبت کا گہواہ نظر آئے گی۔ منہاج القرآن علما کونسل امت کو حضور نبی اکرم ﷺ کی ذات سے تعلق مضبوط کرنے کیلئے متوجہ کر رہی ہے تا کہ مسلمانوں کی زندگیوں کا سکون اور خوشیاں لوٹ سکیں۔

اجلاس میں منہاج القرآن علما کونسل کے مرکزی ناظم علامہ اشفاق چشتی، علامہ محمد رفیق رندھاوا، علامہ محمد عثمان سیالوی، علامہ محمد خلیل حنفی،علامہ محمد اقبال طاہری، علامہ محمد عدنان،علامہ فیصل چشتی، علامہ محمد شہزاد ندیم قادری، علامہ محمد اقبال نورانی، علامہ محمد ساجد البرہانی، علامہ سید امداد حسین شاہ، علامہ عامر ندیم سمیت دیگر علمائے کرام موجود تھے۔

تبصرہ

ویڈیو

Ijazat Chains of Authority
Top