منہاج یونیورسٹی لاہور کے زیراہتمام اقتصادی بحالی اور اس کے حل کے موضوع پر سیمینار
اقتصادی بحالی کیلئے معیشت پسندانہ سوچ اختیار کرنا ہوگی: ڈاکٹر حسین قادری
چیمبر آف کامرس کے نائب صدر ظفر محمود، ڈاکٹر امان اللہ، ڈاکٹر خرم، ڈاکٹر محمد طیب کا خطاب
چیمبر آف کامرس کے اشتراک سے منہاج یونیورسٹی میں انٹرپنیورشپ سنٹر قائم کرنے کا اعلان
لاہور (6 جون 2024ء) منہاج یونیورسٹی لاہور کے زیراہتمام پاکستان کی موجودہ اقتصادی صورت حال اور اس کا حل کے تناظر میں پری بجٹ سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
ڈپٹی چیئرمین بورڈ آف گورنرز ماہر اقتصادیات پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو تحفظ پسندانہ سوچ سے معیشت پسندانہ سوچ کی طرف منتقل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اندرونی و بیرونی سرمایہ کاری کے لیے معاشی نو گو ایریاز کو کم سے کم کیا جائے، پاکستان میں صنعت، فیکٹری یا کاروبار کرنے کے لئے بہت ساری اجازات اور سرکاری پابندیوں سے گزرنا پڑتا ہے جس پر کثیر وقت اور پیسہ صرف ہوتا ہے۔ ان پابندیوں کی وجہ سے سرمایہ کار سرمایہ کاری سے گھبراتا ہے۔ انرجی کو سستا اور پابندیوں کو بزنس فرینڈلی بنایا جائے۔
پری بجٹ سیمینار میں معاشی ماہرین ڈاکٹر امان اللہ، لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر ظفر محمود، ڈاکٹر خرم شہزاد اورڈاکٹر محمد طیب نے اظہار خیال کیا۔ پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے منہاج یونیورسٹی لاہور میں چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری لاہورکے تعاون سے انٹرپرینیور شپ سنٹر قائم کرنے کا اعلا ن کیا۔
لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر ظفر محمود نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کا مسئلہ اقتصادی سے زیادہ انتظامی ہے۔ معاشی حوالے سے درست فیصلے نہ کرنے کی وجہ سے بحران در بحران جنم لے رہے ہیں۔ ان بحرانوں سے نکلنے اور پاکستان میں صنعتی و معاشی ترقی کے لیے مربوط پالیسی اور اصلاحات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی استحکام لائے بغیر معاشی استحکام ناممکن ہے۔ ٹیکسیشن کے نظام کو شفاف اور بزنس فرینڈلی بنانے کی ضرورت ہے۔ ایک ایسا کمیشن قائم کیا جائے جو اس بات کا جائزہ لے کہ پاکستان کو امپورٹ کے لئے کس چیز کی کتنی ضرورت ہے ورنہ گندم کی فصل کی آمد کے موقع پر لاکھوں ٹن گندم امپورٹ ہوتی رہے گی۔
جوائنٹ چیف اکانومسٹ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈاکٹر امان اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی شخص مہینہ بھر جنریٹر جلا کر بجلی کی ضرورت پوری نہیں کر سکتا مگر افسوس پورے پاکستان میں ایسا ہورہا ہے۔ مہنگی بجلی تیار کر کے سستی دینا حکومت کے لئے ممکن نہیں ہے۔ تاہم بہتری کے لئے دن رات کوششیں جاری ہیں۔ امید کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہیے۔ٹیکس نیٹ بڑھانا ضروری ہے۔ معاشی صورتحال کا یہ عالم ہے کہ دفاع کے لئے بھی قرض لینا پڑ رہا ہے۔ معاشی بحالی کے لئے ہر ممکن اقدامات بروئے کار لائے جارہے ہیں۔
سیمینار میں ہیڈ ڈیپارٹمنٹ آف اکنامکس اینڈ فنانس ڈاکٹر محمد طیب نے نقابت کے فرائض انجام دئیے۔ تقریب میں مختلف تعلیمی شعبہ جات کے ڈینز، اساتذہ اور طلبہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔تقریب کے اختتام پرڈپٹی چیئرمین بورڈ آف گورنرز پروفیسر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے مہمانان گرامی کو یادگاری شیلڈز دیں۔
تبصرہ